چیئرمین ایف بی آر مستعفی ، سیاسی دباؤ نہیں ، ذاتی فیصلہ :ترجمان

 چیئرمین ایف بی آر مستعفی ، سیاسی دباؤ نہیں ، ذاتی فیصلہ :ترجمان

اسلام آباد(دنیا رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے استعفٰی دیدیا ، انہوں نے مدت پوری ہونے سے قبل ریٹائرمنٹ لینے کیلئے آگاہ کر دیا۔ ترجمان ایف بی آر بختیار احمد کاکہنا ہے امجد ٹوانہ پر کوئی سیاسی پریشر نہیں، استعفیٰ ان کا ذاتی فیصلہ ہے ۔

 دنیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ایف بی آر کی کارکردگی تسلی بخش نہ ہونے کے باعث چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ کی سرزنش کی گئی جس پرامجد زبیر ٹوانہ نے مدت پوری ہونے سے قبل ریٹائرمنٹ لینے کیلئے آگاہ کر دیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے چارج چھوڑنے کے لیے 2 ہفتے کا نوٹس بھی دے دیا اور وزیراعظم آفس کو خط لکھ دیا ۔ چیئرمین ایف بی آر نے فروری 2025 میں ریٹائر ہونا تھا ۔ دنیا ذرائع کاکہنا ہے وزیراعظم نے چیئرمین ایف بی آر کی سرزنش کی تھی جس پر چیئرمین ایف بی آر نے یہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم آفس کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا اور بتایا کہ وہ اپنے عہدے سے فارغ ہونا چاہتے ہیں اور جلد ریٹائرمنٹ کے خواہاں ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے اعلیٰ حکومتی عہدیدار کو ملاقات میں زبانی آگاہ بھی کیا۔ دوسری طرف ذرائع کاکہنا ہے کہ استعفیٰ دینے سے قبل امجد زبیر نے 2 سے زائد کابینہ ممبران سے مشورہ بھی کیا اور کابینہ ممبران نے بھی ان کو استعفیٰ دینے کا کہا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے ایف بی آر کے سینئر افسر بھی امجد زبیر ٹوانہ کے ساتھ تعاون نہیں کرتے تھے ،اس وقت ایف بی آر میں 21 سے زیادہ افسر امجد ٹوانہ سے سینئر ہیں۔امجد زبیر ٹوانہ کو پی ڈی ایم حکومت میں اس وقت کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے تعینات کیا تھا ،وہ اسحاق ڈار کے قریب سمجھے جاتے ہیں۔ ادھر ایف بی آر کے ترجمان بختیار احمد نے کہا ہے چیئرمین ایف بی آرامجد ٹوانہ پر کوئی سیاسی پریشر نہیں، استعفیٰ ان کا ذاتی فیصلہ ہے ، حکومت نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز میں اضافے کے ساتھ سالانہ ٹیکس ہدف 13 ہزار ارب رکھا ہے جو ماہانہ بنیادوں پر 1 ہزار ارب سے زائد بنتا ہے ۔ ٹی وی پروگر ام میں گفتگو کرتے ہوئے انکاکہنا تھا فی الحال تنخواہ دار طبقے کو ریلیف ملنے کا امکان نہیں کیونکہ کوئی بھی فیصلہ حکومت کی جانب سے کیا جاتا ہے اور ایف بی آر کو اس حوالے سے اب تک کوئی ہدایت موصول نہیں ہوئی۔سالانہ 13 ہزار ارب ٹیکس ہدف حاصل کرنے پر انہوں نے کہا پہلے مہینے میں کچھ بھی حاصل نہیں کیا جاتا، پہلے ماہ کے سیلز ٹیکس کے ریٹرن 15 اگست تک آجائیں گے جس میں ریونیو بڑھنے کا امکان ہے اور اسی طرح پہلے کوارٹر میں بھی اس میں اضافہ ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں