حکومت نے معاہدہ پر عمل نہ کیا تو دوبارہ اسلام آباد آئینگے:حافظ نعیم
راولپنڈی(خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کو 45 دن کاالٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے معاہد ہ پر عمل نہ کیا تو پہلے سے زیادہ قوت کیساتھ دوبارہ اسلام آباد آئینگے ،عوام ملک گیر پہیہ جام ہڑتال کے لیے تیار رہیں، 14 اگست کے بعد کال دے سکتا ہوں۔
حکومت خوش فہمی میں نہ رہے آج سے کائونٹنگ شروع ہو گئی ہے 45 دن بعد پہلے سے زیادہ قوت کے ساتھ آئیں گے ۔ آپ کی طاقت ہمیں نہیں روک سکے گی۔عوامی مطالبات پر حکومت سے تحریری ضمانت لی، وزرا نے دستخط کیے ، عمل درآمد کے لیے تحریک جاری رہے گی، دھرنا موخر کیا، ختم نہیں ۔پاکستان کو تمام بحرانوں سے نکالنا اور آزاد خارجہ پالیسی ہمارا ایجنڈا ہے ۔جنرل باجوہ اور عمران خان کے دور میں کشمیر پر مبینہ سودے بازی کی گئی۔ آرمی چیف جنرل عاصم مینر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کشمیر پر مبینہ سودے بازی کی تحقیقات کر کے آئی ایس پی آر کے ذریعے عوام کو حقائق سے آگاہ کریں، اس عظیم ملک کو امریکا، آئی ایم ایف، جاگیرداروں، وڈیروں ،سرمایہ داروں اور ڈکیٹیٹروں کی غلامی سے نجات دلوائیں گے ۔ہم یقینی بنائیں گے معاہدے کی ایک شق شق پر عملدرآمد ہو۔کل معاہدہ ہوا آج 44 دن باقی رہ گئے ۔معاہدہ کیا ہے تو پورا کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے حکومت سے معاہدہ کے بعد یوم تشکر کے سلسلہ میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔ اس موقع پرلیاقت بلوچ، میاں اسلم، ڈاکٹر اسامہ ، امیر العظیم، سید فراست علی، قیصر شریف، نصراللہ رندھاوا اور عارف شیرازی بھی موجود تھے ۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا حکمران طبقہ اور آئی ایم ایف ملکر ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔ زرداری کہتے ہیں معاہدے تو ٹوٹنے کے لیے ہوتے ہیں۔ زرداری صاحب!اب ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔۔جماعت اسلامی ہی اس ملک کی معیشت کو مضبوط بنائے گی۔انھوں نے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ پوری قوم کا مسئلہ ہے ،اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے ۔حافظ نعیم نے کہا کہ کل مجھے کہا گیا کہ 77 پیسے بجلی کم کر دی ۔میں نے کہا کہ مونگ پھلی کا دانہ لینے نہیں آئے ۔آپ اس عوامی بیداری کو روک نہیں سکتے ۔انھوں نے کہا کہ14 اگست کے بعد مکمل لائحہ عمل دوں گا ، انھوں نے واضح کیا کہ 45 دن میں تم بھاگو گے ، ہم تمہیں بھاگنے نہیں دیں گے ۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ نعیم الرحمن کے پلان پر حقیقی معنوں میں پاکستان بنے گا۔ اگر معاہدہ کرنے والوں نے پھرنے کی کوشش کی تو یہ جلسہ معاہدے کرنے والوں کو پیغام ہے کہ جھپٹنا پلٹنا مومن کی نشانی ہے ۔ان کے لیے نوشتہ دیوار ہے ۔ قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم نے دھرنے سے اپنے اہداف حاصل کیے ہیں، دھرنا موخر کیا ہے ختم نہیں کیا ، حکومت سے تفصیلی معاہدہ کرکے اسے ٹائم دیا ہے ، حکومت کو بتایا ہے کہ بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے اخراجات کم کرے ۔