مدارس کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنیوالوں کیخلاف جہاد کرینگے:فضل الرحمٰن
مردان (مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں )جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الر حمن نے کہا کہ دینی مدارس کے خلاف غلیظ زبان استعمال کرنے والوں کے خلاف جہاد کریں گے۔
مردان میں جے یو آئی کے زیر اہتمام کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پر عوام کا اعتماد نہیں ، دوست ملک چین نے بھی امداد اور تعاون کو سیاسی استحکام سے مشروط کردیا ۔ جج، سیاستدان اور ادارے اگر قادیانیوں کیلئے نرم گوشہ رکھیں گے تو معاف نہیں کرینگے ، مدارس کا تحفظ کرینگے ان کیخلاف غلیظ زبان استعمال کرنے والوں کیخلاف جہاد کریں گے ۔ ملک کی اقتصادی صورتحال ابتر ہے ، وزیر اعظم اور آرمی چیف چین سے مایوس لوٹے کیونکہ چین نے تعاون اور مدد کیلئے سیاسی استحکام کی شرط رکھ دی ہے ۔ ملک کی معاشی صورتحال کا دارومدار کاشتکار اور کسانوں کے ساتھ وابستہ ہے ۔ ملک دشمن عناصر کی ایک طبقہ حوصلہ افزائی کر رہا ہے ، ملک کی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے ، کوئی حکومت نہیں اٹھا سکے گی ۔ قائد جے یو آئی نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی تعلق وقت کی اہم ضرورت تھی، میں نے 2017 میں کہا تھا امریکا اور اس کے اتحادیوں کی کوشش ہو گی کہ ملکوں کو توڑیں، جن میں پاکستان بھی شامل تھا، معیشت اب اس حد تک گر چکی ہے ، کوئی وزیر اعظم معیشت اٹھا نہیں اٹھا سکے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام، امن و امان صورتحال ابتر اور بے روزگاری زیادہ ہے ، ہم بندوق نہیں اٹھا ئینگے کیونکہ سیاسی جدوجہد پر یقین ر کھتے ہیں، دھاندلی کے ذریعے اسمبلی پر قبضہ نہیں ہونے دینگے ۔ حکمرانوں کی حالت تو یہ ہے کہ ہمارے ملک کے کسان دیکھتے ہی رہے انہیں تو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، ملک میں اتنی گندم درآمد کرائی گئی کہ یہاں کسانوں کی گندم گھروں میں پڑی رہ گئی ،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کسانوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے ۔ حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ وہ کسانوں کوریلیف دینے کے بجائے انہیں مشکلات میں دھکیل رہے ہیں۔