عافیہ صدیقی کی امریکہ حوالگی ،جمعہ تک تفصیلی رپورٹ طلب

عافیہ صدیقی کی امریکہ حوالگی ،جمعہ تک تفصیلی رپورٹ طلب

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرداعاعجاز اسحاق خان کی عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں عدالتی سوالات اور وزارت خارجہ سے ڈاکٹر عافیہ کو امریکی حکام کے حوالے کرنے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل ،عافیہ صدیقی کے فیملی وکیل عمران شفیق،عدالتی معاون زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ،سابق سینیٹر مشتاق احمد عدالت پیش ہوئے ، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش ہوئیں، عافیہ صدیقی کے وکیل مسٹر سمتھ کی جانب سے بیان حلفی عدالت میں جمع کروایا،جس میں کہاگیاکہ 2003ء میں سندھ حکومت نے عافیہ صدیقی کو بچوں سمیت آئی ایس آئی کے حوالے کیا،آئی ایس آئی نے عافیہ کو بچوں سمیت امریکہ کے حوالے کیا، عدالت نے عافیہ صدیقی کی امریکہ حکام کے حوالگی پر دو سوالات کے جواب طلب کرتے ہوئے سوال اٹھایاکہ کیا آئی ایس آئی کے پاس عافیہ صدیقی سے متعلق کوئی ثبوت تھا،کیا آئی ایس آئی کے پاس یہ مینڈیٹ تھا کہ وہ عافیہ اور اسکے بچوں کو کسی اور کے حوالے کرے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ عافیہ صدیقی کی امریکہ حوالگی سے ایجنسیز متعلق سوالات الگ رکھیں ورنہ درخواست کا مقصد حل نہیں ہوگا،جسٹس سرداراعجاز اسحاق نے کہاکہ دوگل صاحب معاملہ کورٹ میں آگیا ہے کیسے الگ رکھیں ،جمعہ تک عدالتی سوالات پر مفصل رپورٹ دیں میں آج آرڈر نہیں کر رہا کوئی ، عدالت نے وزارت خارجہ کے وکیل سے کہاکہ آپ بھی اپنے آفس کا تفصیلی جواب دیں ورنہ سب کو یہاں بٹھا دونگا ،فوزیہ صدیقی نے کہاکہ عافیہ صدیقی کی واپسی کی کنجی حکومت پاکستان کے پاس ہے ،نومبر سے حکومت ہماری مدد کرے جو بائیڈن حکومت کے ہوتے ہوئے عافیہ کا معاملہ حل ہونا چاہیے ، نئی امریکی حکومت کے آنے کے بعد معاملہ التواء کا شکار ہو جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں