دبئی لیکس، ملوث لوگ منی ٹریل دیں،پکڑ ا جائے :حافظ نعیم

دبئی لیکس، ملوث لوگ منی ٹریل دیں،پکڑ ا جائے :حافظ نعیم

لاہور (سیاسی نمائندہ ، نیوز ایجنسیاں) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم پاس کرانے کیلئے حکومت نے جو جتن اختیار کیے قابل مذمت ہیں، ممبران پارلیمنٹ کواب تک دھمکیاں مل رہی ہیں، پارلیمان کو منڈی نہ بنایا جائے ، سپریم کورٹ میں مرضی کے چیف جسٹس، ججز لا کر فیصلے لینے کی روایت اورججز بارے پارٹیز سے وابستگی کا تاثر ختم ہونا چاہیے ۔

 اگر چیف جسٹس خود ہی وضاحت کردیں کہ وہ آئینی ترمیم پر بھی توسیع نہیں لیں گے تو موجودہ بحران ختم ہوجائے گا۔ قومی ادارے نہیں بیچنے دینگے ، سٹیل ملز، ریلوے و دیگر ادارے تباہ کرنے والوں کو لٹکانا چاہیے ۔ دبئی لیکس میں ملوث لوگ منی ٹریل دیں، انکو پکڑ میں آنا چاہیے ۔ آئینی ترمیم، پرائیویٹائزیشن، سودی نظام اور دبئی لیکس پر مشاورت کرکے قوم کو حقائق سے آگاہ کریں گے ۔ راولپنڈی معاہدہ کی مدت میں 5دن رہ گئے ، عملدرآمد نہ ہوا تو 23ستمبر کو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ۔ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔ 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی مظالم کو ایک سال ہونے پر ہفتہ یکجہتی فلسطین منایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا آئی پی پیز معاہدوں میں کپیسٹی چارجز ختم اور حکمران اپنی عیاشیاں ومراعات کم کرکے اربوں روپے بچا کر عوام کو بجلی قیمتوں پرنصف سے زائد ریلیف دے سکتے ہیں۔ پٹرولیم قیمتیں عالمی مارکیٹ کے مطابق کم کی جائیں۔ پنجاب میں 13ہزار سکولوں کو پرائیویٹائز کیا جارہاہے ، حکومت کہتی ہے کہ مانیٹرنگ کرینگے ، اسکی اہلیت ہوتی تو سکول تباہ نہ ہوتے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں