معافیاں شافیاں بھول جاؤ،29ستمبر کو میانوالی میں جلسہ کرینگے:علی امین گنڈاپور
پشاور(دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے 29 ستمبر کو میانوالی میں جلسے کا اعلان کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک ریاست دو دستور نامنظور، لاہور کے جلسے نے ثابت کردیا کہ قوم اس وقت بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے ۔
پی ٹی آئی کے آفیشل یوٹیوب چینل پرقوم سے خطاب میں وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم بانی پی ٹی آئی کی تحریک کا حصہ ہے ، بانی پی ٹی آئی کو غیرقانونی طور پر جیل میں ڈالا گیا ہے ، نہ ہم غلام پیدا ہوئے تھے اور نہ ہم غلامی کو مانتے ہیں، ہم پاکستان میں آئین کی بالادستی کے لئے کھڑے ہیں، کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں پاکستان کے امن کے حالات دیکھ لیں اور اب کے حالات دیکھ لیں، میانوالی والے تیار ہو جائیں، ہر حال میں جلسہ کروں گا، معافیاں شافیاں بھول جاؤ، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے تھے کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے ۔علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تبھی ہو گی جب عدلیہ آزاد ہو گی، اس کے لیے اعلان کرتے ہیں کہ جمعہ کو نکلیں گے اور پرامن طریقے سے پورے ملک کے ہر شہر، ہرگاؤں میں آئین کے تحفظ، عدلیہ کی آزادی اوربانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کریں گے ، لاہور کے عوام نے خوف کے بت توڑ کر بھرپور جلسہ کیا۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پاکستان میں صرف پاکستان ٹیلی ویژن کا سٹینڈرڈ ٹائم دیکھا گیا ہے باقی اس طرح کی وقت کی پابندی پورے ملک میں کہیں بھی نہیں دیکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے ۔پنجاب حکومت جھوٹا بیانیہ بنا کرعوام کو گمراہ نہیں کر سکتی، یہ جھوٹ ہے کہ راستے کھلے تھے ، جلسہ گاہ سے 2 کلومیٹر دور ہی باڑ لگا کر لوگوں کو جلسہ گاہ میں داخل ہونے سے روکا جا رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں زیادہ اس پر بات نہیں کرنا چاہتا کیونکہ کم ظرفوں سے ظرف کی امید کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ اگر آپ واقعی اتنے ہی جمہوری ہیں تو پھر مینار پاکستان پر جلسہ عام کی اجازت دیتے یا اب اجازت دیں، ہم بتائیں گے کہ جلسہ کیا ہوتا ہے اور کیسے کہتے ہیں۔علی امین گنڈا پورنے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف آپ کی سیاسی پیدائش آمریت کے گملے میں ہوئی ہے اور آپ کی سیاسی پرورش بھی آمریت کے گملے میں ہوئی ہے ۔علی امین گنڈا پور نے الزام لگایا کہ نواز شریف کی بیٹی نواز شریف سے 4 ہاتھ اوپر چلی گئی ہیں، نواز شریف کی طرح ان کی بیٹی کی پرورش بھی آمریت کے گملے میں ہو رہی ہے ۔ شہباز شریف کا نام ہی چیری بلاسم رکھا گیا ہے ، شہباز شریف کو اپنی بھتیجی کو پیچھے چھوڑنے کے لیے محنت کرنا ہو گی۔بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ آپ میں غیرت نہیں ، بلاول بھٹو میں آپ کی غیرت جگانے کی کوشش کر رہا ہوں، آپ کی شہید ماں اور نانی کی غیر اخلاقی تصاویر اسی نواز شریف نے ہیلی کاپٹر سے پھنکوائیں۔آصف زرداری آپ کرسی اور پیسے کے لیے آخری حد تک جا سکتے ہیں اور جا چکے ہیں، بلاول بھی اس راستے پر چل پڑے ہیں، کرپشن اور اقتدار کے علاوہ اس پارٹی کا اور کوئی کام نہیں ۔ آج آپ سب مل کر جمہوریت پر ڈاکا ڈال رہے ہو لیکن یاد رکھو ہم آپ کو جمہوریت پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے ۔
جو جو پارٹیاں غیر آئینی اقدامات کا حصہ بن رہی ہیں وہ یاد رکھیں، یہ عوام ان کو اسی طرح بتائے گی جس طرح 8 فروری کو بتایا تھا کہ عوام جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نے اس قوم کو آزاد کرایا، عدلیہ سے کہتے ہیں وہ بتائیں ان پر یہ دباؤ کون بڑھاتا ہے ؟، ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہوں گے ، پوری قوم کھڑی ہو گی، پوری قوم ساتھ دے گی۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم واضح پیغام دیتے ہیں کہ فارم 47 کی حکومت کو مانتے ہیں نہ ہی اس کی کسی آئینی ترمیم کو مانتے ہیں نہ ہی کسی غیر آئینی عدالت کو مانتے ہیں، ہم آئین کے تحفظ کے لیے ، قانون کی بالادستی کے لیے کھڑے ۔انہوں نے کہا کہ بار بار معافی کی بات ہورہی ہے ، معافی کس سے مانگوں اور کیوں مانگوں؟پہلے معافی مجھ سے مانگیں، بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے پر معافی مانگیں، پرامن احتجاج میں میرے لوگوں پر ظلم ہوا، میرے لوگوں کو شہید کیا گیا، اس کی معافی کون مانگے گا؟۔ان کا کہنا تھاکہ معافی ظرف والے لوگ مانگتے ہیں، ہم پہلے تمام مظالم کی معافی منگوائیں گے ، ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئیں ابھی تک ہورہی ہیں، معافیوں والی باتیں مت کرو، معافیوں پر بات گئی ہے تو جو زندگی بچی ہے اس پر آپ معافیاں مانگتے پھرو گے ، نہ پنجاب حکومت کا غلام ہوں نہ کسی اور کا کہ میں معافی مانگوں، میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس پر میں معافی مانگوں۔وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھاکہ پرچے کاٹنے ہیں جو کرنا ہے کرلو، معافی نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کر کے وزیر اعظم بنائیں گے ،بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک تحریک چلائیں گے ۔ معافی وہ مانگیں جنہوں نے بانی پی ٹی آئی پر ہاتھ ڈالا۔