نوازشریف ،باجوہ تعلقات بحالی میں سہولت کاری کی :عباسی

نوازشریف ،باجوہ تعلقات بحالی میں سہولت کاری کی :عباسی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف لوگوں پر اندھا اعتماد کرتے ہیں،اکثر لوگ اعتماد پرپورا نہیں اترپاتے ،مشرف نے خفیہ پیغام بھیجا ،اگر مجھے ہٹایا تو فوج قبول نہیں کرے گی، مارشل لا سے تین روزقبل مشرف ایئر پورٹ پر ملاقات کرنا چاہتے تھے۔

فلائٹ تاخیر کا شکار ہونے کے باعث پرویز مشرف سے ملاقات نہ ہوسکی، شہبازشریف نے لندن روانگی سے قبل جیل میں آکرافسوس کااظہار کیا،نا انصافی کا دور تھا، شریف برادران کابیرون ملک جانا درست فیصلہ تھا،مشرف مارشل لا کے وقت نوازشریف کے ساتھ 5سے بھی کم لوگ کھڑے تھے ، مجھے جیل میں رکھنے پر پرویز مشرف نے بطورصدراور آرمی چیف غلطی کا اعتراف کیا،پرویز مشرف سے میرا دوہرا رشتہ تھا، نوازشریف ہمیشہ پرویز مشرف کو ’’مشرف صاحب ‘‘کہہ کرمخاطب کرتے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے دنیا نیوزکے پروگرام ’’بات نکلے گی‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ میری کتاب میرے جیتے جی شائع نہیں ہوگی ، نومبر 2019میں نوازشریف کی اجازت سے جنرل باجوہ سے ملاقات کی ، جنرل باجوہ کی سوچ نوازشریف کو بتائی اور ہدایت لیکر دوبارہ جنرل باجوہ سے ملاقات کی،نوازشریف اورباجوہ دونوں سے تعلقات کی بنیاد پر سہولت کاری کی، جنرل باجوہ کو بتایا کہ آپکی لیگیسی یہ ہوگی کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو۔

اپنی کتاب میں جنرل (ر)باجوہ کی ریٹائرمنٹ سے متعلق چیپٹر شامل کرونگا، افواہ رہی کہ میں نے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کے لئے کوشش کی،اس پرکتاب میں لکھوں گا،جنرل باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے معاملے پر میں ایلچی نہیں تھا،نوازشریف کو خط میں لکھا کہ حکومت نے توسیع دیدی اور فوج نے قبول کرلی ہے،میں نے جیل سے نوازشریف کو لکھا کہ جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کی مخالفت نہ کریں، باجوہ کی ایکسٹینشن کے لئے قانون میں ترمیم نہ کریں، نوازشریف نے میرا لکھا خط لندن میں سب کو پڑھ کر سنایا ، مجھے علم نہیں کہ شہبازشریف جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینے کے حق میں تھے یا نہیں،جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن پردرخواست مقررہونے کے 4ماہ بعد فیصلہ سنایا گیا، سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کا وعدہ کیا گیاتھا،میں چودھری نثار علی خان کو سمجھاتاتھا کہ مسلم لیگ ن کے علاوہ ہمارا کوئی گھر نہیں، اب میں اور چودھری نثار علی خان دونوں اپنے اپنے گھر آچکے ہیں، ہمارابنایاقانون سپریم کورٹ کالعدم نہ کرتی توطیارہ سازش کیس میں ہمیں پھانسی ہو جاتی، نوازشریف اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کیلئے ایلچی استعمال کرتے تھے ،نوازشریف کو ہمیشہ ایلچیوں کی وجہ سے نقصان ہوا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں