ترک صدر مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کیلئے قیادت کریں :مشاہد سید
اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں )سینیٹر مشاہد حسین سید نے ترکیہ کے صدررجب طیب اردگان سے مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے لیے قیادت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے 3نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔
صدر اردگان کی اے کے پارٹی کی دعوت پر مشاہد حسین سید نے ترکیہ کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی عالمی فلسطین کانفرنس میں اپنے کلیدی خطاب میں 3نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔ صدر اردگان اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے ۔ مشاہد حسین سیدجو استنبول میں قائم القدس پارلیمنٹ کے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن اور بین الاقوامی کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز(آکیپ)کے شریک چیئرمین بھی ہیں نے اسرائیلی جارحیت اور صیہونی توسیع پسندی کے خلاف فلسطین، لبنان اورایران کی مزاحمت کو مثالی نمونہ قرار دیا۔ مشاہد حسین نے ترک صدارتی انتخابات میں ان کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔تقریب میں موجود 50 سے زائد ممالک کے تقریباً 1000 مہمانوں کے سامنے اپنا ایکشن پلان پیش کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ صدر اردگان قیادت کریں اور ایک بین الاقوامی رہنماؤں کا وفد تشکیل دیں جس میں بشمول پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیا، جنوبی افریقہ، الجزائر اور برازیل کے رہنما شامل ہوں ۔ یہ وفد 5 نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات کے بعد فوراً واشنگٹن کا دورہ کرے اور نومنتخب امریکی صدر سے ملاقات کرے اور یکطرفہ امریکی پالیسی کو واپس لینے پر زور دے ۔ دوسرا نکتہ یہ ہے کہ ترکی، پاکستان اور انڈونیشیا اپنی مضبوط بحریہ کے ساتھ امن اور انسانی امداد کے لیے ایک مشترکہ بحری بیڑا تشکیل دیں ۔تیسرا نکتہ یہ تھا کہ ترک صدر اور ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر کے مشترکہ اقدام کو یاد کرتے ہوئے خیالات اور بیانیے کی جنگ میں امت مسلمہ کی نمائندگی کے لیے عالمی میڈیا کے قیام کے فیصلے کو عملی جامہ پہنایا جائے ۔