ٹرمپ کی جیت،امریکا اب بھی حریف:روس،پالیسی مستقل:چین
واشنگٹن،اسلام آباد(دنیا نیوز،نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے پر عالمی رہنمائوں نے مبارکباد دی اور تہنیتی پیغامات بھجوائے ، روس کی جانب سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر ردِ عمل سامنے آیا ہے ،کریملن ترجمان نے اپنے بیان میں کہا امریکا روس کے لیے اب بھی ایک حریف ریاست ہے۔
لہذا یہ وقت ہی بتائے گا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے بارے میں ٹرمپ کی بیان بازی حقیقت میں بدلتی ہے یا نہیں۔چین کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے نیوز بریفنگ کے دوران ٹرمپ کی کامیابی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا امریکا کے بارے میں چین کی پالیسی مستقل ہے ،ہم امریکاکے ساتھ باہمی احترام اور امن کے ساتھ جینے کے اُصول پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں جس میں ہر فریق کی جیت ہو۔خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے نومنتخب امریکی صدر کو تہنیتی مکتوب روانہ کئے ، سعودی ولی عہد کا ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا،سعودی قیادت نے سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے مختلف شعبوں میں اسے وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی ٹرمپ کو فون کیا اور کہا آپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کیلئے نئی شروعات ہیں،یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور اس سے امریکہ اور اسرائیل کے مضبوط اتحاد کو مزید تقویت ملے گی۔ حماس کے ترجمان باسم نعیم نے کہا ٹرمپ بائیڈن کی غلطی نہ دہرائیں، اسرائیل کیلئے اندھی حمایت ختم کریں۔ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے طاقت کے ذریعے امن کے حصول کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یوکرین میں امن کا قیام ممکن ہو سکے گا،اس کیلئے امریکا اور یوکرین مل کر کام کریں گے ۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکا کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں،امید ہے نئے دور میں امریکا اور ترکیہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے ۔
افغانستان میں طالبان حکومت نے ٹرمپ کی کامیابی پر اپنے بیان میں اُمید ظاہر کی کہ نئی امریکی انتظامیہ حقیقت پسندانہ اقدامات کرے گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ٹھوس پیش رفت ہو۔بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے کہا میں اپنے دوست ڈونلڈ ٹرمپ کو الیکشن میں تاریخی کامیابی پر مبارک باد دینا چاہتا ہوں،انہوں نے ٹرمپ کی صدارت کے گزشتہ دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ مستقبل میں امریکا اور بھارت کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کی امید رکھتے ہیں۔برطانیہ کے وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر نے کہا آنے والے برسوں میں برطانیہ اور امریکاآزادی، جمہوریت اور دیگر امور میں مشترکہ اقدار کے دفاع کیلئے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے ۔ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا امریکی انتخابات سے ایرانی عوام کی زندگیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہماری پالیسیاں مستقل ہیں اور افراد کے مطابق تبدیل نہیں ہوتیں،ہم نے ضروری پیش بینی کر لی ہے ۔فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں نے ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے ماضی کی طرح ایک بار پھر 4 سال تک مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اٹلی اور چیک ری پبلک کے وزرائے اعظم سمیت و دیگر ممالک کے سربراہان اور نیٹواتحاد نے بھی ٹرمپ کو ایک بار پھر امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی اور مل کر کام کرنے کا اعادہ ظاہر کیا۔مصر، قطر، امارات نے بھی ٹرمپ کو مبارکبا ددی۔