پہلی سہ ماہی میں پنجاب کا سرپلس 40ارب :وزارت خزانہ
اسلام آباد،لاہور (اے پی پی،سٹی رپورٹر) وفاقی وزارت خزانہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے مالی سال 25۔2024 کی پہلی سہ ماہی میں 40 ارب روپے سرپلس بجٹ کے حصول کے بیان کی تصدیق کی ہے ۔
جمعہ کووزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا حکومت پنجاب نے مالی سال 25۔2024 کے لئے اپنے بجٹ میں صوبائی سرپلس کی مد میں 630 ارب روپے رکھے ہیں جس پر آئی ایم ایف نے اتفاق کیا ۔ وزارت خزانہ نے پہلی سہ ماہی میں مالیاتی آپریشن کے تازہ ترین اعداد و شمار، آئی ایم ایف کے ساتھ 14 نومبر کو شیئر کئے ۔ آئی ایم ایف کی تائید کے بعد وزارت خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر نظر ثانی شدہ اعداد و شمار آویزاں کر دیئے ہیں جن کے مطابق پنجاب کا صوبائی سرپلس 40 ارب روپے ہے ۔بیان میں کہاگیا حکومت پنجاب نے حالیہ سالوں میں صوبائی سرپلس کے حصول میں نمایاں کردار ادا کیا ۔ادھر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پنجاب حکومت کے پہلی سہ ماہی میں خسارے کی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے آفیشل ڈاکومنٹ بھی جاری کردیا۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت کے خسارے میں جانے کاجھوٹا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ۔ رواں سال کے آخر میں پنجاب حکومت 680 ارب کا سرپلس دے گی۔ انہوں نے کہا آئی ایم ایف نے تسلیم کیا ہے پنجاب کے حوالے سے خسارے کی رپورٹ ٹھیک نہیں اس حوالے سے آئی ایم ایف جلد درست رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کردے گا۔ انکا کہنا تھا پنجاب حکومت نے پہلے کوارٹر میں 40 بلین کا سرپلس دیا ہے ۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا مریم نواز کی حکومت نے 1952 کے بعد پہلی مرتبہ گندم کا واجب الادا قرض صفر کردیا ۔ مریم نواز کے وزیراعلٰی بننے کے بعد پنجاب کے قرضوں میں بھی واضح کمی ہوئی ۔ میڈیا ملکی معیشت پر من گھڑت خبروں سے گریز کرے ۔