سیاست، احتجاج، منفی پراپیگنڈا، پاکستانیوں کے یو اے ای ویزوں میں مشکلات کی وجوہات

سیاست، احتجاج، منفی پراپیگنڈا، پاکستانیوں کے یو اے ای ویزوں میں مشکلات کی وجوہات

اسلام آباد (نمائندہ دنیا)دسمبر 2023 سے متحدہ عرب عمارات کے ویزوں کے حصول میں پاکستانیوں کے لیے شدید مشکلات ہے ۔ ویزوں کی بندش سے متعلق امارتی حکام نے پاکستان کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے ۔

وہاں پر موجود پاکستانی سفیر اور مقامی حکام کے درمیان ملاقات میں یہ شکایات سامنے آئی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی شہری سیاست اور احتجاجوں میں ملوث پائے جاتے ہیں اور پاکستانی شہری سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرکے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے عرب امارات کی حکومتی موقف اور پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں۔ پاکستانیوں کا یو اے ای میں سوشل میڈیا استعمال مثبت نہیں ہے ۔ حکام نے مذید بتایا گیا ہے کہ یو اے آئی میں نوکریوں کے خواہشمند بعض پاکستانی امیدوار ڈگریوں کی تصدیق جعلی طریقے سے کرتے ہیں جبکہ کچھ پاکستانی شہریوں نے جعل سازی سے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میں ردوبدل بھی کیا ہے ۔ روزنامہ دنیا کو دستیاب دستاویزات کے مطابق عماراتی حکام نے بتایا ہے کہ پاکستانی شہریوں کا چوری، دھوکہ دہی، بھیک مانگنے ، جسم فروشی اور منشیات میں ملوث ہونے کا تناسب دوسرے ملکوں سے زیادہ ہے اور یہ تمام ڈیٹا کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کے بعد پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔ دسمبر 2023 سے یو اے ای کی منسٹری آف ہیومین رائٹس نے ورک ویزے پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی تھی جس سے پاکستان کی جانب سے جانے والے افرادی قوت میں شدید کمی آئی ہے ۔ صورتحال کے پیش نظر ابو ظہبی میں پاکستانی ایمبسی کے ویلفئر ونگ اور دوبی میں پاکستانی قونصلیٹ نے یہ معاملہ یو اے ای کے مسٹری آف فارن افئیر آر منسٹری آف ہیومین رائٹس کے ساتھ اٹھایا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں