خیبر پختونخوا حکومت کا3روزہ سوگ کا اعلان
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)خیبرپختونخوا حکومت نے 24 نومبر کو احتجاجی کارکنان پر تشدد پر تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا، دوسری طرف خیبر پختونخوا اسمبلی کے سپیکر بابر سلیم سواتی نے دعویٰ کیا ہے کہ ہمارے کارکنان شہید ہوئے ، ان کی لاشیں چھپائیں گئیں۔
ڈھٹائی کے ساتھ ادارے جھوٹ بول رہے ہیں۔پختونخوا کے وزیرقانون آفتاب عالم آفریدی نے کہا کہ 25 سے 27 نومبر کو پرامن احتجاج کیا گیا، مگر احتجاجی مظاہرین پر بربریت کی گئی اور صوبے کے چیف ایگزیکٹو پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔وزیرقانون کا کہنا تھا کہ اس سانحے پر حکومت خیبرپختونخوا تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے ۔ بابر سلیم سواتی اپنی زیر صدارت ہونے خیبرپختوبخوا اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا بحیثیت سپیکر گرفتہ دل کے ساتھ کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں۔تاریخ گواہ ہے جب کسی نے آئین کی بالا دستی کے لیے آواز اُٹھائی اسے کچلا گیا، فلسطین کی مثال دی جاتی ہے وہی صورتحال اسلام آباد میں دیکھی گئی، کارکنان پر سنائپر اور دیگر جدید اسلحہ استعمال کیا گیا۔
باریش نماز پڑھنے والے کارکن کو کنٹینر سے پھینکا گیا، جو کارکنان شہید ہوئے ان کی لاشیں چھپائیں گئیں، ڈھٹائی کے ساتھ ادارے جھوٹ بول رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، وزیر اعلیٰ پر سیدھی فائرنگ کی گئی تو وہ وہاں سے چلے گئے ۔ایسے تجربات سے ہم پہلے بھی مشرقی پاکستان میں گزر چکے ہیں، آج مشرقی پاکستان کے تجربات مغربی پاکستان میں دھرائے جارہے ہیں۔ آئین پر امن احتجاج کا حق دیتا ہے ، بد قسمتی سے پاکستان میں روز اول سے اداروں نے ، مقتدر حلقوں نے جبر سے یہ حق اپنی عوام سے چھین رکھا ہے اور اس ملک کی تاریخ گواہ ہے کہ جب کبھی بھی کسی بھی سیاسی قوت نے اس ملک کے اندر آئین کی سربلندی کے لیے آواز اٹھائی، باہر نکلے تو ان کو بے دردی سے کچلا گیا۔اجلاس کے دوران کُرم اور اسلام آباد میں احتجاج کے دوران جاں بحق افراد کے لیے دعا کی گئی۔ اس دوران حکومت خیبرپختونخوا نے اسلام آباد احتجاج سے متعلق 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا، وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ کل سے 3 روزہ سوگ ہوگا، ورکرز کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان پر سیدھا فائر کیا گیا۔