عوام پر کیسے گولی چلائی ، حساب دینا ہوگا :لاہور ہائیکورٹ بار
اسلام آباد، لاہور (اپنے نامہ نگارسے ، کورٹ رپورٹر )لاہور ہائیکورٹ بار میں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج پر تشدد کے خلاف جنرل ہاؤس اجلاس ہوا،اجلاس میں پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کی مذمت کی گئی۔
صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ جن کے ٹیکس سے ان کے گھر چل رہے ان پر ہی حملہ کر دیا ،حکومت کے لئے شرم کی بات ہے بار بار کہہ رہی چھوڑ کر بھاگ گئے ،حکمرانوں کے اثاثے اور اولاد تو باہر ہے ،ان کو حساب دینا ہوگا اپنی ہی عوام پر کس طرح گولی چلائی ہے ،یہ اپنی ہی عوام کو فتح کرنے پر لگے ہیں ،وزیر اعظم نااہل ہے ہم استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہے ،وزیر داخلہ سے ہر خون کے قطرے کا حساب لیں گے ،ان سے استعفٰی کا مطالبہ کرتے ہیں،سابق نائب صدر ہائیکورٹ بار ربیعہ باجوہ نے کہا کہ پوری دنیا نے سیاسی کارکنوں پر فسطائیت کا مظاہرہ دیکھا،پیپلز پارٹی نے سیاسی کارکنوں کی قربانی کو پامال کیا ۔ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے سپریم کورٹ سے ڈی چوک واقعہ پرازخود نوٹس لینے اور جوڈیشل انکوائری کامطالبہ کردیا،بارکے صدر ریاست علی آزادکی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہاگیاکہ سانحہ ڈی چوک میں سویلین پر طاقت کا بے دریغ استعمال ،انسانی، سیاسی اور معاشرتی حقوق کی پامالی کی مذمت کرتے ہیں،مطالبہ کرتے ہیں کہ اس سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے ،ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے قرار واقعی سزا دلوائی جائے ،یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ فی الفور مستعفی ہوں،سپریم کورٹ آف پاکستان سے بھی مطالبہ ہے کہ سانحے پر از خود نوٹس لے ۔