سعودی سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے حکومتی سنجیدگی کی ضرورت
![سعودی سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے حکومتی سنجیدگی کی ضرورت](https://dunya.com.pk/news/2024/December/12-05-24/news_big_images/2443179_76392948.jpg)
(تجزیہ:سلمان غنی) موجودہ علاقائی صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف کی چھ ماہ میں ولی عہد سعودی عرب سے پانچویں ملاقات اور ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں مفاہمتی یادداشتوں کا عمل ظاہر کر رہا ہے۔
کہ سعودی عرب پاکستان میں نا صرف سرمایہ کاری میں سنجیدہ ہے بلکہ وہ معاشی ترقی میں ساتھ لیکر چلنا چاہتا ہے ۔ویسے بھی مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو غزہ میں پیدا شدہ صورتحال میں بھی پاکستان اور سعودی عرب ملکر ایسی حکمت عملی پر گامزن ہیں کہ جس سے غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ دو ریاستی حل کو یقینی بنانا ممکن ہوسکتا ہے ،اسکے امکانات بھی کافی روشن ہیں۔ وزیراطلاعات عطا تارڑ نے دنیا نیوز کو بتایا ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور جذبات کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ ولی عہد نے وزیراعظم سے گرم جوشی میں کہا پاکستان کیلئے صرف دس ارب ڈالر سرمایہ کاری ہی نہیں ہم خود حاضر ہیں ہم مضبوط خوشحال پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں، وزیراعظم کے دورہ پر انکے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ دورہ میں ولی عہد سے ملاقاتوں اور یادداشتوں کے اثرات جلد نظر آئیں گے لیکن بڑا اور بنیادی سوال یہ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری خصوصاً سعودی عرب کے تعاون اور معاشی شعبہ میں اقدامات کو نتیجہ خیز بنانے میں پاکستان کا اپنا کردار کیا ہوگا کیا ہمارا سسٹم معاشی ترقی کا عمل آگے لیجانے کی اہلیت رکھتا ہے کیا ہم ایسے سازگار حالات بنا پائیں گے کہ غیر ملکی و ملکی سرمایہ کاری کا عمل ہرطرح کے خطرات و خدشات سے مبرا ہو ،خصوصاً جس اعتماد سے سعودی عرب سرمایہ کاری پر تیار ہے تو یہاں انکی سرمایہ کاری کے تحفظ اور نتیجہ خیزی کی ذمہ داری حکومت کو لینا ہوگی،معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے اس عمل پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہوتا ہے تو ملک معاشی ترقی کی راہ پر بھی چل پڑے گا اور روزگار میں اضافہ ہوگا مہنگائی میں کمی ہوگی اور غربت کا خاتمہ ہوسکے گا لیکن ان مقاصد کیلئے پاکستان میں استحکام یقینی بنانا پڑے گا۔ حکومت کو مکمل یکسوئی کے ساتھ کردار ادا کرنا ہوگا ،دنیا میں معاشی ترقی میں اب قرضوں کی گنجائش نہیں اور نہ ہی آئی ایم ایف کے سہاروں سے معیشت کو سنبھالا دیا جاسکتا ہے لہذا اگر ترقی کے مراحل طے کرنے ہیں تو پھر معاشی استحکام کیلئے سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہوگا ۔