سندھ ہائیکورٹ: 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا منظور

سندھ ہائیکورٹ: 26 ویں ترمیم کیخلاف درخواستوں کی فوری سماعت کی استدعا منظور

کراچی(سٹاف رپورٹر)چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر آبزرویشن دیتے ہوئے کہا کہ 26ویں آئینی ترامیم کے خلاف دائر درخواستیں ریگولر بینچ سن سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق   چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے درخواستوں کی فوری سماعت کی  استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے ایک ہفتے بعد مقر رکرنے کی ہدایت کی، دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل ضیا مخدوم نے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ درخواستوں کی سماعت آئینی بینچ میں ہونی چاہئے ۔ چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی نے آبزرویشن دی کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواستیں ریگولر بینچ سن سکتا ہے ، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ کابینہ ڈویژن کا جواب جمع کروادیا ہے تاہم وزارت قانون کے جواب کا انتظار ہے ، انہوں نے کہا کہ آج فوری سماعت کی استدعا کی ہے ، تاریخ دیدیں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ آپ ہمیں نہ بتائیں کہ ہمیں کیا کرنا ہے ، آپ جواب جمع کروا دیں، ہم دیکھ لیں گے ، وکیل درخواست گزار بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ آئین سے متصادم قانون کے خلاف درخواست ریگولر بینچ سن سکتا ہے ۔

سندھ ہائیکورٹ کچھ دن پہلے ریگولر بینچ کے دائرہ اختیار سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے ، عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو اعتراضات تحریری طور پر جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے درخواستوں کی سماعت موسم سرما کی تعطیلات کے ایک ہفتے بعد مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ کابینہ ڈویژن نے اپنے جواب میں کہا کہ کابینہ ڈویژن کا کام مختلف محکموں کی جانب سے کابینہ یا کمیٹیوں کے اجلاس میں سمری دینا ہے ، کابینہ ڈویژن کے کسی اقدام سے درخواست گزار متاثر نہیں ہوا ہے لہذا کابینہ ڈویژن کو فریقین کی فہرست سے خارج کیا جائے ۔دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے دادو بار کے نائب صدر کے لائسنس معطلی کے معاملے پر سندھ بار کونسل کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ وزارت خارجہ سے پاسپورٹ سمیت دیگر اہم دستاویزات کی واپسی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں