’’رینجرز اہلکاروں کی شہادت کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا‘‘
اسلام آباد ( نمائندہ دنیا ) اسلام آباد 25 نومبر کو تحریک انصاف کے احتجاج میں رینجرزاہلکاروں کی شہادت کا معاملہ تھانہ رمنا میں بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف تہرے قتل کے مقدمہ کی سیل ایف آئی آر منظرعام آ گئی ۔
اعلیٰ حکام کے حکم پرمقدمہ کی ایف آئی آر سیل کردی گئی تھی، رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا کر قتل کا واقعہ سری نگر ہائی وے پر پیش آیا تھا ۔مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں سندھ رینجرز کے اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔مقدمہ کے اندراج کے مطابق تمام وقوعہ کا منصوبہ اڈیالہ جیل میں بنایا گیا،رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کا وقوعہ بانی پی ٹی آئی کی ایما اورحکم پرہوا، منصوبہ مختلف اوقات میں جیل میں ملاقات کے لئے جانے والی پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے ذریعے سکیورٹی اہلکاروں کونشانہ بنانا تھا، متن مقدمہ میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کے گواہان جیل میں قید کچھ قیدی، مشقتی اورجیل میں خفیہ پولیس کے ملازمین ہیں، بانی پی ٹی آئی کے حکم کی تعمیل بشریٰ بی بی، علی امین، عمرایوب،وقاص اکرم ، سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، زلفی بخاری، رئوف حسن،حماداظہراوردیگرقیادت نے باہمی سازش مجرمانہ کے تحت ایک حکمت عملی پر کی،بشریٰ اوردیگر ملزموں نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عوام کو مشتعل کیا، متن ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کی قیادت نے عوام کو فوج اورحکومت کیخلاف بغاوت پراکسایا جس سے وقوعہ ہوا،احتجاج میں ڈیوٹی پر مامورایک نامعلوم ڈرائیورکی لینڈ کروزرنے تین رینجرز اہلکاروں کو کچل دیا تھا۔پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پر قتل کے مقدمے کے ساتھ دہشت گردی اورتعزیرات پاکستان کی دس مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔