جی ایچ کیو حملہ کیس: شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزموں پر فرد جرم عائد

جی ایچ کیو حملہ کیس: شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزموں پر فرد جرم عائد

راولپنڈی(خبرنگار)جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 23 ملزموں کی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی پراسیکیوشن نے دائر کر دی۔

شاہ محمود قریشی سمیت تین ملزموں پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔نو مئی کے مقدمہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا ۔ تاہم بانی میڈیا کے سامنے نہ آئے اور اپنی جگہ پر رہے ، عدالت میں موجود فواد چودھری ، بابر اعوان، شیخ رشید ،راجہ بشارت ،کرنل اجمل صابر ودیگر رہنمائوں سے ملاقات کی ،عدالتی کارروائی کے آغاز پر بانی کے وکلا فیصل چودھری اور فیصل ملک نے عدالت میں درخواست دائر کی کہ پانچ دسمبر کو ہونے والی عدالتی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور بانی سمیت دیگر پر عائد ہونے والی فرد جرم کی کاپی کی فراہم کی جائے ۔ فیصل چودھری نے دلائل دیئے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عائد ہونے والی فرد جرم کی کارروائی ضابطہ کے مطابق نہیں ۔قانونی لوازمات پورے نہیں کئے گئے ۔ عدالت نے درخواست وصول کر لی۔ وکلا صفائی کے مطابق آئندہ تاریخ سماعت پر اس درخواست پر بھی دلائل دیئے جائیں گے ۔عدالتی کارروائی کے موقع پر مقدمہ کے تفتیشی آفیسر انسپکٹر ناظم شاہ ، پراسیکیوشن ٹیم ظہیر شاہ ایڈووکیٹ نے درخواست کی مخالفت میں دلائل دیئے ۔ جن ملزموں پر فرد جرم عائد کی گئی ان میں مہر جاوید ،راجہ راشد حفیظ ، خادم کھوکھر ،شیریں مزاری ، منیر ، عظیم اللہ خان، ذاکر آللہ ، طاہر صادق شامل ہیں ۔ ملزموں نے صحت جرم سے انکار کیا۔ملزم شاہ محمود قریشی،کرنل اجمل صابر راجہ،سکندر زیب کا فرد جرم کی شیٹ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور کہا ہمارے خلاف ثبوت ناکافی ہیں،ہماری 265ڈی کی درخواست پر پہلے سماعت کی جائے ،درخواست پر فیصلہ آنے کے بعد فرد جرم شیٹ پر دستخط کریں گے ۔ سپیشل پبلک پراسیکیوٹر محمد نوید ملک اور سید ظہیر شاہ ایڈووکیٹ نے استغاثہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے پی کے سمیت 23ملزموں کی ضمانت منسوخی کیلئے درخواست دائر کر دی،ضمانت منسوخی کی درخواست میں عمر تنویر بٹ،ذاکراللہ،عاصم سکندر مرزا ،وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور،تیمور مسعود،سعد علی خان، زوہیب خان آفریدی ،میجر طاہر صادق، عظیم اللہ خان، لطاسب ستی،مخدوم زین قریشی، فہد مسعود،شہباز احمد،کنول شوزب، چودھری آصف علی ،سینیٹر شبلی فراز،کرنل شبیر اعوان،مہر محمد جاوید، ناصر محفوظ منیر، راجہ راشد حفیظ اور چودھری بلال اعجاز شامل ہیں ،اب تک کل 98 ملزموں پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے ۔عدالت نے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ادھر سپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوید ملک اور ظہیر شاہ نے بتایا کہ مقدمہ میں کل 119 ملزموں ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں ۔شاہ محمود قریشی کرنل اجمل صابر راجہ اور سکندر زیب نے چارج شیٹ پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے ۔قبل ازیں ضلع کچہری میں انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو نو مئی کے گیارہ مقدمات کی سماعت ہوئی جو ملزموں کی حاضری لگانے کے بعد 6 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو بانی سے ملاقات کی اجازت نہ ملی۔ وہ ملاقات کے لیے اپنے پروٹوکول کے ہمراہ اڈیالہ جیل پہنچے مگر انہیں ملاقات کی اجازت نہ مل سکی۔ علی امین کو اڈیالہ جیل کے باہر روکا گیا اور وہ گیٹ نمبر 5 کے باہر پروٹوکول کے ہمراہ موجود رہے ۔ بعد ازاں جیل عملے نے علی امین کو آگاہ کیا کہ ابھی ملاقات سے متعلق کوئی اطلاع نہیں جس کے بعد وزیراعلیٰ کے پی پروٹوکول کے ہمراہ اڈیالا جیل سے گورکھ پور چلے گئے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں