آئی ایم ایف کی شرط پوری نہ ہو سکی زرعی ٹیکس کاجنوری سے نفاذ مشکل
اسلام آباد (نمائندہ دنیا) آئی ایم ایف قرض پروگرام کے تحت زرعی آمدن پر جنوری 2025 سے انکم ٹیکس عائد کرنے کی شرط پر عملدرآمد نہیں ہو سکے گا۔
باوثوق ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ صوبے اب نیشنل فسکل پیکٹ کے تحت جولائی 2025 سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس عائد کریں گے ، آئی ایم ایف کیساتھ دستاویزی شرائط میں شامل ہے کہ تمام صوبوں کو زرعی آمدن پر 30 اکتوبر تک قانون سازی مکمل اور جنوری سے انکم ٹیکس عائد کرنا ہے لیکن سندھ اور بلوچستان تاحال قانون سازی کرنے میں ناکام ہیں۔ اب وفاق کی جانب سے آئی ایم ایف سے زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کیلئے مزید وقت مانگا گیا ہے ، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق صوبوں کو چھوٹے کاشتکاروں پر فیڈرل انکم ٹیکس کی شرح سے ٹیکس عائد کرنا ہے اور کمرشل کاشتکاروں پر فیڈرل کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرح سے ٹیکس عائد کرنا ہے ، جنوری سے زرعی آمدن پر ٹیکس عائد کرنے کیلئے قانون سازی میں تاخیر پر آئی ایم ایف کی جانب سے تشویش کے اظہار پر وزیرخزانہ نے بروقت عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی تھی، نیشنل فسکل پیکٹ کے مطابق صوبوں نے زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کیلئے قانون سازی مکمل نہیں کی جس کے باعث آئی ایم ایف کو زرعی آمدن پر ٹیکس جولائی سے نافذالعمل کرنے کی درخواست کی گئی۔