1سال میں میکرواکنامک استحکام آیا سفر ابھی طویل اور مشکل : شہباز شریف

1سال میں میکرواکنامک استحکام آیا سفر ابھی طویل اور مشکل : شہباز شریف

لاہور،اسلام آباد ،دبئی(سپیشل رپورٹر،نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کا سفر جاری ہے، ایک سال میں میکرو اکنامک استحکام آیا لیکن سفر ابھی طویل، مشکل اور چیلنجنگ ہے اور ہمیں درست سمت میں چلنا ہے ، اب ہمارا ہدف معاشی شرح نمو ہے۔

ایک ہزار نوجوان ایگری ٹیک تعلیم کیلئے سرکاری خرچ پر چین بھیجیں گے ۔دبئی میں پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہماری توجہ طویل المدتی اصلاحات پر ہے ، پائیدار ترقی کیلئے ہمیں ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہوگا۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی ہوئی جبکہ آئی ٹی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، جنوری میں ترسیلات زر تین ارب ڈالر تک پہنچ چکیں، گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ۔وزیراعظم نے کہا پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے ، معدنیات اور کان کنی کے شعبے پر توجہ دیں گے اس حوالے سے ہماری سعودی عرب اور یو اے ای سے بات چل رہی ہے ۔آئی ٹی شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے ، نوجوانوں کو اے آئی اور آئی ٹی ٹیکنالوجی میں تربیت فراہم کر کے بے پناہ ترقی کے مواقع دئیے جاسکتے ہیں۔ تین چار چیزیں ایسی ہیں جنہیں ہم بہتر کر سکتے ہیں اور معیشت کو بہتر کر سکتے ہیں جن میں سے ایک مائنز اور منرلز ہیں۔ اس حوالے سے ہماری سعودی عرب اور یو اے ای سے بات چل رہی ہے ۔دوسری چیز انفارمیشن ٹیکنالوجی ہے ۔ آئی ٹی برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ پاکستان میں 60 فیصد نوجوان ہیں۔ انکی اگر ہم مناسب ٹریننگ کریں اور روزگار کے مواقع پیدا کریں تو اس سے معیشت بہتر ہو سکتی ہے ۔

شہباز شریف نے کہا زراعت میں پاکستان میں بہت وسائل ہیں لیکن گذشتہ چند دہائیوں سے کوئی کام نہیں ہوا اور فی ایکڑ پیداوار بہت کم ہے ۔ چاول، گندم اور کاٹن میں کئی ممالک ہم سے آگے نکل گئے لیکن ہم اسے جدید نہیں کر سکے ۔ اگلے ماہ ہم ایک ہزار طلبا کو زراعت کی ٹریننگ کے لیے چین بھیج رہے ہیں جب یہ واپس آئیں گے تو انکے پاس جدید تعلیم ہوگی جس سے زراعت میں بہتری آئے گی۔ ہم تیزی سے فیصلے کر رہے ہیں اور ٹیم ورک کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، ٹیم ورک سے معاشرے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے ۔قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچے ۔وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے دی تھی۔ شہباز شریف دبئی منعقدہ ورلڈ گورنمنٹس سمٹ میں شرکت اور خطاب کرینگے ۔ یو اے ای کی قیادت سے ملاقاتیں بھی کرینگے ، وہ سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے آئے سربراہان حکومت سے بھی ملیں گے ۔وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ آصف، احد چیمہ، اورنگزیب ،اویس لغاری ، عطاتارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی گئے ہیں۔

دریں اثنا شہباز شریف نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی قوم کا اثاثہ ہیں انکے عملی کردار اور تعاون سے ہی معیشت سنبھلی ہے ۔ وہ گلاسگو برطانیہ کے معروف بزنس مین امین مرزا نے سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر سلمان شہباز بھی موجود تھے ۔امین مرزا نے وزیراعظم کو اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیا جس پر وزیر اعظم نے برطانیہ کے ہائی کمشنر کو خصوصی ہدایت جاری کیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا اوورسیز پاکستانیوں کو مبارک ہو ملکی معیشت درست سمت گامزن ہو گئی ہے جس میں اوورسیز پاکستانیوں کا اہم کردار ہے ۔وزیراعظم نے سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کے کردار کے عالمی دن پر پیغام میں کہا معاشی ترقی اور سماجی بہبود کے لیے سائنسی تحقیق اور تکنیکی ترقی میں مردوں اور عورتوں کی مساوی شرکت ضروری ہے ، ہمارے لیے سائنس میں خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا قومی ترجیح ہے ۔اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ خواتین 21ویں صدی میں ترقی اور اختراع کی کلیدی محرک بنیں ان کو مساوی مواقع اور ہم آہنگ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں