اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کو منظم کیا جائیگا، حافظ نعیم
لاہور(سیاسی نمائندہ)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاج کا مذاق اڑانے اور تاویلیں پیش کرنے والے دراصل مزاحمت مخالف اور امریکا کے تابع دار ہیں۔
استعمار کے آلہ کار کنفیوژن پیدا نہ کریں، حکمران اور اپوزیشن پارٹیوں میں ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے مقابلہ جاری ہے ، مخصوص لابیوں کی جانب سے حماس سے لاتعلق ہو جانے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مشورے دیئے جا رہے ہیں، پاکستانیوں اور فلسطینیوں میں رشتہ ایمان اور عقیدہ کا ہے ، اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا پاکستان کی ریاستی پالیسی ہے جو قائداعظمؒ نے وضح کی، حکمران دو ریاستی حل کی تجاویز پیش نہ کریں، اسرائیلی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کو منظم کیا جائے گا، آج جمعہ کو ملتان میں غزہ مارچ ہو گا، 20اپریل کو اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کرینگے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی یونیورسٹی میں غزہ مارچ میں شرکت کے بعد تقریب سے خطاب میں کیا۔امیر جماعت نے کہا اسرائیل کو موجودہ طاقت مسلم حکمرانوں کی خاموشی سے ملی ہے ، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، ملائشیا، انڈونیشیا کی حکومتیں ملکر اسرائیل کو خبردار کریں اور افواج کی پیش قدمی کا اعلان کریں تو ٹرمپ بھاگ کر انکے پاس آکر غزہ میں جنگ بندی کرائے گا، بدقسمتی سے مسلم حکمران امریکا سے خوفزدہ ہیں ۔ حماس کی مزاحمت اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہے ، حماس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ مٹ جائینگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے ، یہ غیرت وحمیت ہے جس میں پوری انسانیت کیلئے سبق ہے ۔ انہوں نے کہا غزہ پر جاری بارود کی بارش کے باوجود بھی فلسطینی سرنڈر پرتیار نہیں، وہ مسلم حکمرانوں کی جانب دیکھ رہے ہیں، ہماری ذمہ داری ہے اپنے تئیں مظلوموں کی مدد کریں، اسرائیل کو فائدہ پہنچانے والی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کرنا ہو گا، فلسطینیوں کے حق میں سوشل میڈیا مہم جاری رہنی چاہیے ۔