تاریخی مقامات پر تھوکنے،کوڑاپھینکنے پر 10ہزار جرمانہ:پنجاب اسمبلی میں بل پیش

تاریخی مقامات پر تھوکنے،کوڑاپھینکنے پر 10ہزار جرمانہ:پنجاب اسمبلی میں بل پیش

لاہور( سیاسی نمائندہ )محدود والڈ سٹی اتھارٹی کا دائرہ کار پورے پنجاب میں بڑھانے کی تجویز کر دی گئی۔والڈ سٹی آف لاہور ایکٹ 2012 میں ترمیم کرنے کی تجویز بل کی صورت میں اسمبلی میں پیش کر دی گئی ۔ترامیم والڈ سٹی آف لاہور (ترمیم) ایکٹ 2024 کے نام سے جانی جائیں گی۔پنجاب اسمبلی کااجلاس ایک گھنٹہ 25منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت شردع ہوا۔

بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے ،کمیٹی دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔بعد از کمیٹی رپورٹ اسمبلی سے بذریعہ رائے شماری بل منظور کروایا جائے گا۔بعد از منظوری والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کا نیا نام والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز آف پنجاب اتھارٹی ہوگا۔ ایکٹ کا نیا نام بھی والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز آف پنجاب اتھارٹی ایکٹ 2012 ہو گا۔ پیش کردہ مسودے کے مطابق اتھارٹی پنجاب میں واقع تمام تاریخی عمارتوں کے تحفظ کی ذمے دار ہوگی۔اتھارٹی کسی بھی تاریخی عمارت کو خطرناک قرار دے سکے گی۔اتھارٹی کو کسی بھی علاقے کو تاریخی اہمیت کی بنیاد پر ورثہ زون قرار دینے کا اختیار ہو گا۔تاریخی عمارتوں کو نقصان پہنچانے والوں کو ہونے والے جرمانوں اور سزاؤں میں بھی اضافہ کیا جائے گا،متن کے مطابق غیر قانونی تعمیر یا تجاوزات پر 1 سال سے قید بڑھا کر 5 سال کی جائے گی۔جرمانہ 10 لاکھ سے 20 لاکھ روپے تک ہو سکے گا۔تاریخی مقامات پر تھوکنے ، کوڑا پھینکنے یا توڑ پھوڑ پر 10 ہزار تک جرمانہ عائد ہو گا۔تاریخی عمارتوں پر غیر قانونی قبضہ،منتخب نمائندہ کو فوری خالی کروا سکے گا۔اتھارٹی کا چیئرپرسن وزیر اعلیٰ، وائس چیئرپرسن چیف سیکر ٹری ہونگے ،متعلقہ اداروں کے افسروں اتھارٹی کے ممبر ہونگے ۔

اجلاس میں محکمہ اوقاف بارے صوبائی وزیر شافع حسین نے سوالوں کے جوابات دیئے ،وزیر اوقاف و مذہبی امور نے محکمہ اوقاف کی زمینوں پر ناجائز قابضین کیخلاف آپریشن کرنے کااعلان کردیااورکہا پنجاب بھر میں بہت سی ایسی جگہ ہیں جہاں قابضین بیٹھے ہیں ان جگہوں کو خالی کروائیں گے ،چھوڑیں گے نہیں۔گذشتہ روز بھی اپوزیشن ایوان میں نعرے بازی کرتے داخل ہوئی اپوزیشن ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر اٹھارکھی تھیں ، وقفہ سوالات کے بعد اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاج پر حکومت کسی مسئلہ حل کرنے کی استدعا کردی اورکہا حکومت نے پہلے مرحلہ میں ڈیڑھ سو بی ایچ یوز کو پرائیویٹائز کیا،پھر 950 بی ایچ یوز کو پرائیویٹائز کیا اب چھ لاکھ ترانوے ہزار روپے سے بی ایچ یوز کیسے چلیں گے ۔گذشتہ روز سے نامکمل بل کی منظوری کی اجازت کیلئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025ئکا بل منظور کروانے کیلئے رولز کی معطلی کی تحریک پڑھ کر سنا دی ، مجتبیٰ شجاع کے تلخ جملوں پر اپوزیشن کی جانب سے شور شرابا، پنجاب اسمبلی نے مسودہ قانون نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن کی تحریکیں مسترد کردی گئیں،بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیا، ایوان میں دی پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹ ترمیمی بل 2025، دی امپریئل ٹیوٹرل کالج بل 2025 ، دی لاہور کیپیٹل یونیورسٹی بل 2025، دی ساؤتھ ہل یونیورسٹی بل 2025، دی مکبر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی گجرات بل 2025، دی پرونشل موٹر وہیکل ترمیمی بل 2025، دی پراونشل اسمبلی آف دی پنجاب پرولیج ترمیمی بل 2025، دی ابوہ یونیورسٹی فیصل آباد بل 2025، دی لاہور انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ترمیمی بل 2025 پیش کردئیے گئے۔

تمام بلز کو دو ماہ کے لیے متعلقہ سٹینڈنگ کمیٹیوں کے حوالے کردیا گیا،پرائیویٹ ممبر ڈے پر مفاد عامہ سے متعلقہ دی پنجاب ایسڈ کنٹرول بل 2025منظورکر لیا گیا، بل رکن اسمبلی حنا پرویز بٹ نے پیش کیا،تیزاب اور دیگر خطرناک کیمیکلز کی خرید و فروخت، ذخیرہ اور تقسیم پر سخت ضوابط عائد کیے گئے ہیں ۔ دی پنجاب پریونشن اینڈ کنٹرول آف تھیلیسیمیابل 2024پنجاب اسمبلی سے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا،یہ بل حکومتی رکن علی حیدر گیلانی نے پیش کیا،دی یونیورسٹی آف وائٹ روک بل 2025اور دی نیکسز یونیورسٹی سیالکوٹ بل 2025 بھی کثرت رائے سے منظور کر لیاگیا،یہ بل رکن اسمبلی عطیہ افتخار نے پیش کیا،دی نیکسٹ انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2025بھی کثرت رائے سے منظور کرلیاگیا، بل رکن اسمبلی راحیلہ خادم کی عدم موجودگی پر عطیہ افتخار نے پیش کیا،سپیکر پنجاب اسمبلی نے دی پنجاب آرمز ترمیمی بل 2025 متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا،ایوان میں مفاد عامہ سے متعلقہ کینسر کی تشخیص کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ۔پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں