سینیٹ:نہری منصوبے کیخلاف احتجاج،واک آؤٹ،بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دینگے:وزیراعلیٰ سندھ

سینیٹ:نہری منصوبے کیخلاف احتجاج،واک آؤٹ،بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دینگے:وزیراعلیٰ سندھ

اسلام آباد( وقا ئع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں )سینیٹ اجلاس میں کینالز معاملہ پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا، پی ٹی آئی سینیٹرز کی جانب سے پیپلزپارٹی کی منافقت نا منظور کے نعرے لگائے گئے ۔

 اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا، پیپلز پارٹی کے اکثر اراکین  غائب رہے ، اپوزیشن نے حکومت اور پیپلز پارٹی دونوں پر تنقیدی وار کیے ، پی ٹی آئی اور جے یو آئی اراکین نے پانی پر ڈاکہ نا منظور کے نعرے بھی لگائے جبکہ اس دوران پیپلز پارٹی کے اکثر اراکین اجلاس میں شریک نہیں ہوئے ۔دو بار کورم کی نشان دہی بھی ہوئی، کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔ قبل ازیں سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی، رانا ثنااللہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے معاملے پر احتجاج کے بجائے بات چیت کریں، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ و سیاسی امور رانا ثنااللہ نے حکومت سندھ سے رابطہ کیا ہے اور یہ پیغام پہنچایا ہے کہ یہ سارا معاملہ آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے گا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں کثیر جماعتی مشاورت کی تجویز بھی زیرغور ہے ، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر کوئی چیز بلڈوز نہیں ہورہی ، وزیراعظم پاکستان نے اس بابت خصوصی ہدایت کی جس کے بعد رانا ثنااللہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں آئے ۔

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ آج سینیٹ کے پارلیمانی سال کا پہلا دن ہے ، ہم چاہتے تھے کہ پورے سال کے حوالے سے بات کریں، سینیٹ میں خیبرپختونخوا کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جارہا ہے ، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو ایسی مشکلات کھڑی ہوجاتی ہیں جن سے نمٹنے کے لیے آپ مزید غلطیاں کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہوسکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہوگا۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہوگیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے ، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ پانی کی قلت ہر شہری کو متاثر کرتی ہے ، پیپلزپارٹی پہلی جماعت ہے جس نے پانی کا مسئلہ اٹھایا، اس مسئلے کو 8 ماہ سے اٹھارہے ہیں۔ جب آپ ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہوگا۔اس دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز متنازع کینالز کے مسئلے پر واک آؤٹ کرگئے ، وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اراکین کو منانے کی کوشش کررہے ہیں، واپس ایوان میں لے کر آئیں گے ۔ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن کی جماعتوں نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا، وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی کی جاتی رہی، اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر بھی احتجاج کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے پیپلزپارٹی کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور پیپلزپارٹی کی سیاست کو منافقت پر مبنی قرار دینے والے نعرے لگائے گئے ۔ سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کی جس پر اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا ، کورم کی نشاندہی ایوان میں سینیٹر ناصر بٹ کی جانب سے کی گئی۔ اجلاس کے دوران سعودی عرب میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق پاکستانیوں کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائے مغفرت اور پوپ فرانسس کے انتقال پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

کراچی،لاہور (سٹاف رپورٹر،دنیانیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپوزیشن اور قوم پرست جماعتوں سے عوام میں اضطراب نہ پھیلانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ چولستان کینال منصوبے پر کام گزشتہ سال جولائی سے رکا ہوا ہے اگر معاملات ہمارے ہاتھ سے نکلے تو ہر قسم کی کال دیں گے ۔ کراچی میں کارڈینل ہاؤس میں پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نہروں کی تعمیر کے معاملے پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا تھا،سندھ حکومت یہ کینال کبھی بننے نہیں دے گی، چولستان کینال کاخوامخواہ کا افتتاح کر کے سندھ کے لوگوں میں بدگمانی پیداکی گئی۔صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ اور عاجز دھامراہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں۔

پیپلز پارٹی بعد میں جاگی ہمارے پاس ریکارڈ موجود ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مخالفت کی۔ رانا ثناء اللہ سے کل اور آج بھی بات ہوئی، شہباز شریف پورے ملک کے وزیراعظم ہیں، لوگوں کے خدشات ختم کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے لیکن سڑکوں کو بلاک نہ کریں، ایکسپورٹ کا سامان پھنسا ہوا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر ن لیگ کے سنجیدہ لوگوں سے بات ہو رہی ہے اور کچھ وزراء بیان بازی کر رہے ہیں، وہ لوگ غیر سیاسی ہیں جو اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں، سیاستدان اس صورتحال میں معاملے کو ٹھنڈا کرتے ہیں۔ شہباز شریف اور نواز شریف اپنے لوگوں کو سمجھائیں، ن لیگ اپنی وزراء کو سمجھائے ورنہ پھر شاید ہم اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں