بھارت سے کشیدگی:پاکستان،سعودی عرب میں رابطہ،ایران نے ثالثی کی پیشکش کردی
اسلام آباد (وقائع نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت سے کشیدگی کے تناظر میں جمعہ کے روز سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں بھارت کے یک طرفہ اقدامات پر قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔
جبکہ ایران نے بھارت اور پاکستان کو برادر ہمسایہ ممالک قرار دیتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال میں ثالثی کی پیشکش کی ہے ۔ترجمان دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے دونوں ملکوں کے مابین موجودہ دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور گفتگو کے دوران خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے شہزادہ فیصل بن فرحان کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔اسحاق ڈار نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ایسے اقدامات خطے میں مزید کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق انہوں نے کہا کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا ۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی بدلتی ہوئی صورت حال پر مشاورت اور رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔ اسحاق ڈار نے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی۔وزیر خارجہ نے انہیں پاک بھارت تعلقات میں حالیہ پیش رفت سے آگاہ اور بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کیا۔
وزیر خارجہ نے مسقط میں ہونے والے ایران،امریکا مذاکرات کی کامیابی کی خواہش کی۔ اسحاق ڈار نے جمعہ کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے قائم کئے گئے آپریشن روم کا بھی دورہ کیا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزارت خارجہ میں قائم اس آپریشن روم کے دورے کے موقع پر وزیر خارجہ نے ڈیوٹی پر موجود افسروں سے تبادلہ خیال کیا اور ان کی چوکسی اور تیاریوں کو سراہا۔ادھر ایران نے بھارت اور پاکستان کو برادر ہمسایہ ممالک قرار دیتے ہوئے موجودہ کشیدہ صورتحال میں ثالثی کی پیشکش کی ہے ۔ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر)پر کہاایران پاک ، بھارت ثالثی کے لیے تیار ہے ، بھارت اور پاکستان ایران کے برادر ہمسایے ہیں جن کے ساتھ ہمارے تعلقات صدیوں پر محیط تہذیبی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی ہیں۔ ان دونوں ممالک کو ہم اولین ترجیح دیتے ہیں۔عراقچی نے کہا کہ تہران اسلام آباد اور نئی دہلی میں اپنے اچھے تعلقات کو استعمال کرتے ہوئے موجودہ نازک وقت میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت بڑھانے کے لیے تیار ہے ۔انہوں نے معروف فارسی شاعر سعدی شیرازی کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا بنی آدم اعضای یک پیکرند،کہ در آفرینش ز یک گوہرند،چو عضوی بہ درد آورد روزگار،دگر عضوہا را نماند قرار(ترجمہ)انسان ایک جسم کے اعضا کی مانند ہیں،جو ایک ہی گوہر سے پیدا کیے گئے اگر ایک عضو کو تکلیف پہنچے تو باقی اعضا کو بھی قرار نہیں رہتا۔دریں اثناء سینیٹ (ایوان بالا )نے جمعہ کو بھارت کی حالیہ جارحیت اور یکطرفہ اقدامات کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کر لی ۔
قرارداد میں کہا گیا پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ، مسلح افواج بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑجواب دیں گی، بھارت کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔قرارداد نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پیش کی جسے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے بھرپور حمایت حاصل ہوئی۔قرارداد میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے اعلان، سرحدی کشیدگی اور اشتعال انگیز اقدامات کی شدید مذمت کی گئی۔ ایوان نے واضح پیغام دیا پاکستان اپنے قومی مفادات اور پانی جیسے اہم وسائل پر کسی بھی دبا ئویا یکطرفہ فیصلے کو قبول نہیں کرے گا۔نائب وزیر اعظم نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان اپنے دفاع، سلامتی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، عالمی برادری کو خطے میں امن کو لاحق خطرات پر سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے ۔سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے اور یہ معاملہ قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے ، بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا، کسی نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو جواب ماضی جیسا ہوگا،پاکستان نے بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت معطل کر دی ہے جس میں تیسرے ممالک کے ذریعے ہونے والی تجارت بھی شامل ہے ۔اسحاق ڈار نے کہا سندھ طاس معاہدے میں واضح لکھا ہے کہ اس کی منسوخی صرف اتفاقِ رائے سے ممکن ہے ۔نائب وزیر اعظم نے خبردار کیا آنے والے وقت میں جنگیں پانی کے مسئلے پر ہو سکتی ہیں اس لئے پاکستان اس حوالے سے کسی قسم کی نرمی اختیار نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا قومی سلامتی کمیٹی نے گزشتہ روز اہم فیصلے کئے ہیں اور حکومت سیاسی قیادت کے ساتھ مکمل ہم آہنگی میں ہے ۔ ہم نے سیاسی فیصلے کر لئے ہیں اور اب سب ایک پیج پر ہیں۔سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ سفارتی سطح پر بھی بھرپور اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ نائب وزیر اعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں دو اقدامات زیادہ کئے ہیں اور اگر کسی نے پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھا تو ویسا ہی جواب دیا جائے گا جیسا ماضی میں دیا گیا تھا بلکہ اس بار پہلے سے زیادہ سخت اور مضبوط جواب دیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا وہ اپوزیشن لیڈر سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے بھارت کی حالیہ جارحیت کا متحد ہو کر منہ توڑ جواب دیا ۔انہوں نے کہا قومی یکجہتی ہی پاکستان کی اصل طاقت ہے ،سیاسی قیادت نے یک زبان ہو کر دشمن کو واضح پیغام دیا ہے وطن عزیز کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد ہم انتظار کر رہے تھے کہ آگے کیا بات چلے گی، انہوں نے پاکستان کا براہ راست نام نہیں لیا کوئی شواہد نہیں کہ پاکستان کو اس واقعے سے لنک کیا جاتا۔اسحاق ڈار نے کہاموجودہ صورتحال کے پیش نظر ان کا دورہ ڈھاکا منسوخ کردیا گیا ہے ۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا پاکستان کی مسلح افواج مکمل طور پر تیار ہیں۔انہوں نے کہا اس خطے میں امن، ترقی نہیں ہو رہی اس کی ایک بڑی وجہ بھارت ہے ، سارک چاہتا ہے ترقی ہو لیکن ایک ملک کی ہٹ دھڑمی اس کو آگے نہیں جانے دیتی۔
قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا قرارداد میں ایوان کا دشمنوں کو مشترکہ پیغام گیا ہے ۔ بھارت تاک میں رہا ہے کہ کیسے پاکستان کو نقصان پہنچایا جائے ۔انہوں نے کہا ساڑھے 7 لاکھ فوج کی موجودگی میں پہلگام واقعہ بھارتی قابلیت پر سوالیہ نشان اٹھاتا ہے ، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا پاکستان میری جان سے بھی زیادہ قیمتی ہے ۔ شبلی فراز نے کہا بھارت نے ہمیشہ پاکستان سے دشمنی کی ، بھارتی وزیر اعظم آر ایس ایس کے نظریہ پر چل رہا ہے ، بھارت اپنے ملک اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم کررہا ہے ۔انہوں نے کہا جمہوریت کے لیے صاف شفاف الیکشن ہونا ضروری ہیں، بھارت میں کسی الیکشن پر سوالات نہیں اٹھے ، پاکستان میں ہر الیکشن متنازع رہا ،ملک صاف شفاف الیکشن سے منتخب حکومت میں ہی ترقی کرسکتا ہے ۔ شبلی فراز نے کہا عمران خان نے ہمیشہ ملک کو جوڑنے کی بات کی اس وقت ہمیں ایسے لیڈر کی ضرورت ہے ۔ جب تک عمران خان جیل میں ہیں سیاسی استحکام نہیں آسکتا،استحکام کے لیے ان کو باہر لانا ہوگا۔ شیری رحمن کا کہنا تھا بھارت پاکستان کیخلاف آبی دہشتگردی کر رہا ہے ، کسی قیمت پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں ہونے دیں گے ۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کئے ، بھارت نے پلوامہ میں خود کو ٹیسٹ کر لیا ہے ، پاکستان میں چائے بھی پی لی۔ایمل ولی خان کا کہنا تھا بھارت کی حرکت شرمناک ہے ، پاکستان کی سالمیت پر کسی کو سوال نہیں اٹھانے دیں گے ، سندھ طاس معاہدہ معطل ہوا تو شملہ معاہدہ بھی نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، کسی کو فائدہ نہیں ہوگا، دونوں ممالک کے پاس ایٹم بم ہے ، بھارت میں عدم تشدد کے خواہشمند باہر آئیں امن کا پیغام دیں۔
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا امید ہے پاکستان اور انڈیا کے درمیان صورتحال اشتعال انگیزی کی جانب نہیں جائے گی تاہم انڈیا کی جانب سے اشتعال انگیزی کا امکان ہے اور ہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پہلے سے تیار ہیں۔ پہلگام میں حملے کے بعد انڈین اقدامات اور پاکستان کے ردعمل کے حوالے سے بی بی سی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا ہم بس اسی کا جواب دے رہے ہیں جو انڈیا نے پچھلے 24 گھنٹوں کے درمیان کیا ہے ۔ہمیں اس پر جواب دینا ہو گا اسی انداز اور زبان میں۔پاکستانی فوج ممکنہ اشتعال یا لڑائی سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے ؟،اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا ہم پہلے ہی تیار ہیں ہمیں تیاری کی ضرورت نہیں، ہم کسی بھی قسم کے واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔تاہم انہوں نے انڈین پولیس کی جانب سے پہلگام حملے میں مبینہ طور پر دو پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے نوٹسز کے بارے میں کہا ہمارے علم میں ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔وزیر دفاع کا کہنا تھا انڈیا میں پاکستان کی جانب سے دراندازی ناممکن ہے کیونکہ دونوں ممالک کی سرحد پر سینکڑوں یا ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں فوجی کھڑے ہیں۔انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے اعلان پر پاکستانی وزیر دفاع نے کہا ہم چاہتے ہیں یہ معاہدہ زندہ رہے ۔یہ معاہدہ ایک کامیاب معاہدہ ہے ، ہم اس کے لیے ورلڈ بینک کے پاس جائیں گے ۔
پانی کا حصول ہمارا حق ہے اور انڈیا نے اس کو معاہدے میں تسلیم کیا ہے ۔برطانوی ٹی وی سکائی نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے عالمی برداری کو خبردار کیا کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی، دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے ۔ خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کاالزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالز فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا انہیں امید ہے یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔انہوں نے متنبہ کیا پاکستانی فوج دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سفارتی اقدامات کے درمیان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت جس انداز میں پہل کرے گا، اسی انداز میں نپا تلا جواب دیا جائے گا، اگر کوئی حملہ یا ایسا کچھ ہوتا ہے تو ظاہر ہے کہ کھلی جنگ ہو گی۔ خواجہ آصف سے پوچھا گیا کیا وہ اس حملے کے لیے بھارت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا ہاں، ہاں، ہاں، بالکل، یقیناً وہ ایسے حالات پیدا کرتے ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا ہمیں اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ابھرتے ہوئے بحران کو حل کرنے میں مدد کرنی چاہیے خواجہ آصف نے کہا یقینی طور پر وہ واحد عالمی طاقت کے سربراہ ہیں اور وہ دنیا بھر میں مختلف فلیش پوائنٹس پر مختلف جماعتوں سے بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا یہ ایک فلیش پوائنٹ بھی ہے جس کے دونوں فریق جوہری طاقت ہیں اور آپس میں تناؤ رکھتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اس صورتحال میں اگر عالمی طاقت مداخلت کر سکتی ہے اور اس صورت حال میں کسی قسم کی بہتری لاسکتی ہے تو یہ اچھا ہوگا۔انہوں نے کہا بصورت دیگر اگر بھارت کی جانب سے کوئی پہل کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے ، ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہوگا۔ایک اور انٹرویو میں وزیردفاع کا کہنا تھا لائن آف کنٹرول پر صورتحال کشیدہ ہے ، بھارت کسی بھی ایڈونچر سے باز رہے ، پاکستان بھارت کا مقابلہ کرنے کے لئے 200فیصد تیار ہے ۔ بھارت نے جب بھی ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو نتیجہ سامنے ہے ۔ ہم نے تو ابھی نندن کو چائے شائے پلا کر گھر واپس بھیجا تھا۔وزیردفاع کا کہنا تھا بھارت کو کشیدگی نہیں بڑھانی چاہیے ، بھارت کے پاس پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، دہشتگردی واقعہ میں بہت بڑی تعداد میں مسلمانوں کی بھی جان گئی۔خواجہ آصف نے کہا بھارتی میڈیا معاملے کو فلمی انداز میں پیش کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا بھارت کا پاکستان کے شہروں میں دہشتگردی کا منصوبہ ہے ، بھارت بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کو استعمال کررہا ہے ، بھارت نے عرصہ دراز سے پاکستان کیخلاف ایک جنگ ڈیکلیئر کی ہوئی ہے ۔ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارت کی پراکسی ہیں۔آئی این پی کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہمارے پاس انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت پاکستان میں حملے کی تیاری کررہا ہے ، بھارت کالعدم ٹی ٹی پی کے ذریعے اہم شہروں کو نشانہ بنائے گا، دہشتگردوں کو آئی ای ڈیز اور دیگر ہتھیار بھی فراہم کررہا ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا میں نہیں سمجھتا ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی کوئی نوبت آئے گی، ہمارے پاس نان نیوکلیئر ہتھیار بھی کم نہیں وہ بھی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں،ابھی نندن کو چائے پلانے کیلئے بھی ہم نے نان نیوکلیئرہتھیار استعمال کئے تھے ۔دریں اثناء جمعہ کووزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں کہا مودی سرکار کی نفرت کی سیاست بھارت کے درجنوں ٹکڑے کرے گی،پاکستان پہ الزام لگانے سے پہلے اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیرو۔۔ انہوں نے کہا مودی سرکار جان لے جب آپ کشمیر میں لاکھوں کی آبادی کو سالوں محصور رکھیں، مستقل کرفیو نافذ ر کھیں، ان پہ زندگی تنگ کر دیں، 10لاکھ فوج مسلط کرکے پوری نسل کو یرغمال بنالیں اور ظلم کی انتہا کر دیں تو مودی پھر اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔