17 ارب 68 کروڑ ڈالر زر مبادلہ ذخائر، پٹرولیم پر 5 روپے لٹر کاربن لیوی : آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات

17  ارب 68 کروڑ ڈالر زر مبادلہ ذخائر، پٹرولیم پر 5 روپے لٹر کاربن لیوی : آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات

اسلام آباد (مدثرعلی رانا) آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 4.4 فیصد مقرر کرنے اور پٹرولیم مصنوعات پر 5روپے فی لٹر کاربن لیوی عائد کرنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں زرعی شعبے  کا ہدف 4.8 فیصد، صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد، خدمات شعبے کا ہدف 4.3 فیصد مقررکرنے کی تجویز ہے ، نئے مالی سال کے معاشی اہداف کی تجاویز پہلے اے پی سی سی میں پیش کی جائیں گی جو کہ 26 مئی کو شیڈول ہے اور آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل سے لی جائے گی، دستاویز کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کیا ہوا ہے ۔ رواں مالی سال کیلئے زرعی شعبے کی پیداوار کا ہدف 2 فیصد، صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 4.4 فیصد، خدمات کے شعبے کا پیداواری ہدف 4.1 فیصد مقرر ہے ، آئندہ مالی سال کے بجٹ پر آئی ایم ایف وفد کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف وفد کیساتھ یکم جولائی سے 2027 تک پٹرولیم مصنوعات پر 5 روپے فی لٹر کاربن لیوی عائد کرنے پر بات چیت ہوئی ۔ پٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر کاربن لیوی عائد ہو گی، کاربن لیوی ریٹ بڑھایا بھی جا سکے گا اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبل فنڈز پروگرام کی معیاد تک عائد رکھی جائے گی۔ آئندہ مالی سال 17 ارب 68 کروڑ ڈالر تک زرمبادلہ ذخائر بڑھانا ہونگے ، رواں مالی سال کے اختتام تک مرکزی بینک کے پاس 14 ارب ڈالر کے ذخائر ہونے کی شرط ہے ۔ آئی ایم ایف وفد 22 مئی تک بجٹ مذاکرات کیلئے پاکستان میں قیام کرے گا، معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد کے بجٹ مذاکرات جا ری ہیں ، باوثوق ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف وفد کیساتھ آمدن اور اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوئے ۔

بجٹ پر مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن حکام شامل تھے ، آئی ایم ایف وفد کیساتھ سٹیٹ بینک، اکنامک افیئرز ڈویژن اور وزارت پٹرولیم حکام کے بھی مذاکرات ہوئے ، 22 مئی تک تمام بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی، آئندہ وفاقی بجٹ میں عوام کو انرجی سیور پنکھے قسطوں پر دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں ۔عوام کو انرجی سیونگ پنکھے قسطوں پر دینے کا مقصد بجلی کی بچت ہے ، وزیر اعظم نے انرجی سیور پنکھے آسان قسطوں پر عوام کو دینے کی تجویز منظور کی ہے ۔ حکومت نے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے پنکھوں کی تبدیلی کا قومی پلان تیار کیا ۔انرجی سیور پنکھے لگانے کیلئے پلان کا اعلان آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے گا، منصوبے کے تحت صارفین بینکوں کی مالی معاونت سے انرجی ایفیشیئنٹ فین لگوا سکیں گے ، صارفین ان پنکھوں کی قیمت کی ادائیگی بجلی بلوں کے ذریعے اقساط میں کر سکیں گے ، بجٹ میں حکومت انرجی سیور پنکھے بلاسود فراہم کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے ، ذرائع کے مطابق بلاسود آسان اقساط پر پنکھوں کی فراہمی کی سکیم آئی ایم ایف سے ڈسکس ہو گی، انرجی سیور پنکھوں کی قسطوں پر فراہمی سے بجلی کے بل کم آئیں گے ۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق آئی ایم ایف نے پاک بھارت کشیدگی کے سبب معیشت کو درپیش خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے قرض پروگرام کی اگلی اقساط کیلئے شرائط مزید سخت کردی ہیں۔ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف نے پاک بھارت کشیدگی برقرار رہنے یا اس میں اضافہ ہونے کو معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا ہے ، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے مالی سال کے بجٹ اہداف پر پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں ،آئی ایم ایف مشن نے ٹیکس ریونیو بڑھانے ، اخراجات محدود کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔آئی ایم ایف نے ماحولیاتی خطرات کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کو محدود کرنے پر زور دیا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں