کوہستان میں 21 ارب روپے کا ایک اور سکینڈل سامنے آگیا
پشاور،ایبٹ آباد(دنیا نیوز،آئی این پی) کوہستان میں 21ارب روپے کا ایک اورسکینڈل سامنے آگیا،جبکہ نیب نے سی این ڈبلیو کے ہیڈکلرک کے گھر سے کروڑوں روپے کی کرنسی، سونا، گاڑیاں ودیگر سامان برآمد کرلیا۔
ڈی جی آڈٹ کے مطابق سال 24-2023 کے کوہستان سپیشل آڈٹ کے دوران 21 ارب 30 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئیں۔آڈیٹر جنرل نے کوہستان میں صرف محکمہ بلدیات کے ترقیاتی کاموں کا آڈٹ کیا ہے ، آڈیٹرجنرل نے صوبے کے ملاکنڈ ڈویژن میں چھ ارب روپے کی بے قاعدگیوں کی بھی نشاندہی کی ہے ،ڈی جی آڈٹ کے مطابق سوات میں محکمہ بلدیات میں 4 ارب 30 کروڑ، بونیر میں 3 کروڑ روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں،صوابی میں 56 کروڑ، مردان میں 58 کروڑ کی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں، باجوڑ کے اے ڈی لوکل گورنمنٹ میں 24 کروڑ کی بے قاعدگیاں آڈٹ کے دوران رپورٹ ہوئیں۔ ادھرکوہستان کرپشن سکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ، نیب نے ایبٹ آباد سٹیڈیم روڈ پر چھاپہ مارکرسی این ڈبلیوکے ہیڈکلرک کو رشتے دارسمیت حراست میں لے لیا،چھاپے کے دوران مرکزی کردار ڈمپر ڈرائیور کی چیک بک بھی ملی ہے ۔ مشتاق غنی کاکہناہے دوہزار انیس سے چوبیس تک یہ سب سے بڑی کرپشن ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کررہی ہے ، نیب نے اٹھارہ ارب روپے برآمد کر لیے ، خیبر پختونخوا کے انتیس اضلاع میں کرپشن کی خبریں زیرگردش ہیں، ان کی بھی تحقیقات کریں گے ۔