غیر روایتی جنگی طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت،نیول چیف

 غیر روایتی جنگی طریقہ کار میں تبدیلی کی ضرورت،نیول چیف

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ غیر ریاستی عناصر کے کردار اور غیر روایتی جنگی طریقہ کار کے تناظر میں روایتی عسکری حکمت عملی میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں منعقد ہونے والی پاکستان نیوی کے 54ویں اسٹاف کورس کی کانووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کے دوران 118 افسروں کو ڈگریاں تفویض کی گئیں جس میں پاکستان نیوی، پاک آرمی و پاک فضائیہ کے 74 افسروں سمیت دوست ممالک سے تعلق رکھنے والے 44 افسر جس میں بحرین، بنگلہ دیش، ترکیہ، چین، انڈونیشیا، ایران، عراق، ملائیشیا، میانمار، نائجیریا، عمان، فلسطین، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، یمن اور متحدہ عرب امارات کے افسر شامل تھے ۔ نیول چیف نے اس بات کی نشاندہی کی کہ بحیرہ احمر مختلف طاقتوں کے مفادات کی وجہ سے میدان جنگ بن چکا ہے جو عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بحرِ ہند کے خطے کو مسلسل بدلتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے جہاں نئی جغرافیائی و سیاسی صف بندیاں اور طاقت کی کشمکش سلامتی کے ماحول کو متاثر کر رہی ہیں۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت کا واضح ثبوت ہے اور اب جنگ کو یک رخی انداز سے سمجھنا کافی نہیں رہا۔ نیول چیف نے کہا کہ دوست ممالک کے افسران کی کورس میں شرکت ان ممالک کا پاکستان نیوی پر اعتماد اور باہمی دوستانہ تعلقات کا مظہر ہے اور یہ برادرانہ رشتے مستقبل میں مزید مضبوط ہوں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں