دفاعی بجٹ میں ضرورت کے مطابق اضافہ، آئی ایم ایف مان گیا
اسلام آباد (کامرس رپورٹر )پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ مذاکرات میں بڑی کامیابی ہوئی ہے ، حکومت نے دفاعی ضروریات پر آئی ایم ایف کو منا لیا ۔
حکومت نے آئی ایم ایف کو دفاعی ضروریات میں اضافے اور ترجیحات کے بارے میں آگاہ کیا جس پر آئی ایم ایف نے دفاعی ترجیحات کو تسلیم کر لیا ،وزیرخزانہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران کہا تھا کہ بجٹ میں افواج پاکستان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی یہ صرف افواج کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہے ، ذرائع کے مطابق دفاعی بجٹ میں اضافہ ضروریات کیمطابق کیا جائے گا تاکہ دفاعی اہم ضروریات پوری کی جا سکیں اور آئی ایم ایف دفاعی بجٹ میں ضروری اضافے پر مان گیا ہے ۔تنخواہ دارطبقے پر انکم ٹیکس ریلیف میں بھی حکومت کو اہم کامیابی ملی ہے تنخواہ دارطبقے پر انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے پر آئی ایم ایف نے رضا مند ظاہر کی ،تنخواہ دار طبقے کے سلیبز پر انکم ٹیکس کی شرح کم ہو گی، انکم ٹیکس ایکٹ کی شق 129 میں رعایت انکم ٹیکس میں کمی سے متعلق ہے ، آئی ایم ایف نے ٹیکس فری آمدن کی سالانہ حد 6 لاکھ سے بڑھانے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے حکومت نے تنخواہ دار طبقے کیلئے آئی ایم ایف سے بارہا درخواست کی تھی ۔ذرائع کاکہناہے کہ ماہانہ 50 ہزار کی بجائے 83 ہزار روپے تنخواہ ٹیکس فری ہوسکتی ہے ، ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 5 فیصد سے کم ہوکر 2.5 فیصد ہوسکتاہے ، ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم ہوکر 12.5 فیصد ہوسکتی ہے ، ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم ہوکر 22.5 فیصد ہوسکتی ہے ، ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تک کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 30 فیصد کی بجائے 27.5 فیصد ہوسکتی ہے ۔ آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ باقی تمام اہداف پورے کئے جائیں گے اور آئندہ اقتصادی جائزہ کی شرائط پر بروقت عملدرآمد کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف نے معاشی کارکردگی اور آئندہ کے اہداف پر عملدرآمد کی یقین دہانی کے بعد حکومت کی درخواست پر رضامندی ظاہر کی ہے ۔