پانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سےہوکر نکلتا : بلاول

پانی پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سےہوکر نکلتا : بلاول

اسلام آباد( دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ سیزفائرتوہوئی ہے لیکن امن ابھی حاصل نہیں ہوا، پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے، اس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہو کر نکلتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دارایٹمی ریاست ہے ، سندھ طاس معاہدے کی معطلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ پانی روکنا اعلان جنگ تصورہوگا۔ بھارت یکطرفہ طورپرسندھ طاس معاہدے کو معطل یاختم نہیں کرسکتا، صدرٹرمپ کو سیز فائر کا کریڈٹ جاتا ہے ۔ بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے ، دونوں جوہری ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لیے کوئی میکنزم موجود نہیں۔ جنگ میں پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے ۔برطانوی دارالحکومت میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستانی اعلیٰ سطح وفد کی رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا برطانیہ میں بھارتی وفد کی پاکستان مخالف کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں، کیونکہ ان کا ایجنڈا مبہم اور ناقابل فہم تھا۔بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی فوری بحالی اور پاکستان و بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد نے لندن میں برطانیہ کی وزارتِ خارجہ، دولتِ مشترکہ و ترقیاتی امور میں مشرقِ وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان کے لیے پارلیمانی انڈر سیکرٹری آف سٹیٹ (نائب وزیر خارجہ)ہیمیش فالکنر سے ملاقات کی۔

ملاقات میں حالیہ بھارتی فوجی اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گفتگو ہوئی۔بلاول بھٹو نے خطے میں امن، بات چیت اور سفارتی حل کی حمایت پر برطانیہ کی قیادت اور کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے برطانوی وفد کو 22 اپریل 2025 کو پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا اور بھارت کی جانب سے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا ثبوت کے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو دوٹوک انداز میں مسترد کیا۔انہوں نے بھارت کے یکطرفہ فوجی اقدامات، جن میں شہریوں پر حملے ، پاکستانی شہریوں کی شہادت، بنیادی ڈھانچے کو نقصان اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، کو خطے کے لیے ایک خطرناک پیشرفت قرار دیا جو پورے جنوبی ایشیا کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے طاقت کے استعمال، یکطرفہ فیصلوں اور احتساب سے مبرا رویے پر مبنی \\\'\\\'نیا معمول\\\'\\\' قائم کرنے کی کوششیں ایک ایٹمی خطے میں وسیع تر تنازع کو جنم دے سکتی ہیں۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد برطانوی حکام کو بھارت کی جانب سے کیے جانے والے منفی پراپیگنڈے اور سفارتی چالوں سے مکمل طور پر آگاہ کرے گا تاکہ سچ دنیا کے سامنے آئے ۔شیری رحمن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں