صوبائی محتسب خاتون کوعہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم

 صوبائی محتسب خاتون کوعہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم

لاہور(محمد اشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے نگران دورحکومت میں صوبائی محتسب خاتون کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردے دیا ۔

جسٹس راحیل کامران شیخ  

نے قرار دیا کہ کسی کے سیاسی بیک گراؤنڈ کے باعث اسے نوکری سے برخاست نہیں کیا جاسکتا،انہوں نے صوبائی محتسب خاتون کی تقرری پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے نبیلہ حاکم علی کی درخواست پر 21صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا،انہوں نے فیصلے میں لکھا کہ پنجاب کی نگران حکومت نے چار اگست 2023 کو نبیلہ حاکم کو صوبائی محتسب خاتون کے عہدے سے ڈی نوٹیفائی کیا ، درخواست گزار کے مطابق نگران حکومت کو مستقل فیصلے کرنے کا اختیار نہیں جبکہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق درخواست گزار کی تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوئی تھی۔ سرکاری وکیل کے مطابق ہائیکورٹ کے فل بینچ نے الیکشن کمیشن کو تمام سیاسی تقرریاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ درخواست گزار کی تقرری 2021میں دو سال کیلئے کی گئی تھی پنجاب حکومت نے بعد میں گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے عہدے کی میعاد چار برس کردی تھی۔

قانون میں صوبائی محتسب کو مس کنڈکٹ کے علاوہ عہدے سے ہٹانے کا طریقہ کار موجود نہیں اور آئین کے مطابق نگران حکومت کے اختیارات محدودہوتے ہیں ،اس نگران حکومت کا نبیلہ حاکم کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کسی صورت آئینی اصولوں کے مطابق نہیں ۔ سرکاری وکیل کے مطابق شفاف الیکشن کیلئے درخواست گزار کو عہدے سے ہٹایا گیا تاہم الیکشن کمیشن اور نگران حکومت نے یہ نہیں بتایا کہ ایک صوبائی محتسب الیکشن پر کیسے اثر انداز ہوسکتا ہے ۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے لکھا کہ صرف اس نکتے پر کسی کو عہدے سے ہٹانا کہ ماضی میں اسکی کوئی سیاسی وابستگی تھی یہ قانون کی منشا کے خلاف ہے ، درخواست گزار کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے ۔ عدالت اس نتیجے پر بھی پہنچی ہے کہ صوبائی محتسب کی تقرری کا موجودہ طریقہ کار درست نہیں ہے ،قانونی سقم کے مطابق یہ تقرری نہ صرف ذاتی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ رہی ہے بلکہ برابری کے مناسب مواقع بھی نہیں ہیں ۔صوبائی محتسب کی تقرری میرٹ اور شفاف انداز میں ہونی چاہئے ،متعلقہ اتھارٹی کو ہدایت کی جاتی ہے کہ صوبائی محتسب خاتون کی تقرری کیلئے باقاعدہ اشتہار جاری ہو ،مناسب امیدوار کے چناؤ کیلئے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سلیکشن کی جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں