’’نا ن فائلر لنگڑا کرچلیں گے ‘‘،سینیٹ ،اسمبلی میں بجٹ پر تنقید

اسلام آباد(نامہ نگار، اپنے رپورٹرسے ،سٹاف رپورٹر،نیوزایجنسیاں)قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث جاری ہے، اپوزیشن ارکان نے حالیہ بجٹ کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس میں جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔۔۔
جبکہ حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ایف بی آر کو جلاد اور افسروں کو عزرائیل بنایا جا رہا، کس نے بنایا ہے بجٹ؟۔ نان فائلرز پر ایسی پابندیاں لگائی گئی ہیں کہ اگر رشتہ مانگیں گے تو کوئی رشتہ نہیں دیگا، سموسے خریدیں گے تو چٹنی نہیں ملے گی۔ جائیداد خرید سکتے نہ بیچ سکتے ،شکر ہے بیڈ روم تک رسائی نہیں دی کہ "رائٹ سوناہے یا لیفٹ ،شاید حکومتی بینچوں میں یہ خوش فہمی ہے کہ پیپلز پارٹی ہر چیز کو سپورٹ کرے گی،ایسا بالکل بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ یہ بھی لکھ دیتے کہ نان فائلرز سیدھے نہیں لنگڑا کر چلیں گے ۔ رکن اسمبلی انجم عقیل نے کہا کم آمدنی والوں کو سب سے زیادہ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ،تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7فیصد اضافہ کیا ۔ پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی نے کہا کہ بجٹ گورکھ دھندہ ہے ، انسانیت کی سب سے پہلی ڈیمانڈ عزت ہے اسکو مجروح نہ کریں۔ بعدازاں ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا ۔دوسری طرف سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے بجٹ کو مایوس کن اور عوام دشمن قرار دیتے ہوئے فوری ریلیف دینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ حکومتی ارکان نے موجودہ حالات میں بجٹ کو بہترین قرار دیا ہے ،ایوان کی کارروائی آج تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔