بزنس مین کی گرفتاری کا قانون قبول نہیں: ایف پی سی سی آئی

 بزنس مین کی گرفتاری کا قانون قبول نہیں: ایف پی سی سی آئی

لاہور(کامرس رپورٹر)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے صدرعاطف اکرام شیخ،سرپرست اعلیٰ یوبی جی ایس ایم تنویر، نائب صدر ذکی اعجاز، نائب صدرطارق جدون و دیگر بزنس کمیونٹی لیڈرز نے ریجنل آفس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزنسمین کی گرفتاری کا قانون کسی صورت قبول نہیں۔

 ہم نے سارے کارخانے بند کرکے چابیاں حکومت کو دینے کافیصلہ کیا ہے ،حکومت انہیں خود چلا لے ۔انہوں نے کہا37AA کا قانون لایا گیا ہے ۔اگر آپ نے بزنسمین کو گرفتار کرنا ہے تو ہم فیکٹریاں نہیں چلا سکتے ۔ ہم حکومت کے ساتھ چلناچاہ رہے ہیں۔ریونیو حصول کیلئے ہمیشہ حکومت کے ساتھ تعاون کیا لیکن اگر بزنسمین کوہراساں کیا جائے گا تو برداشت نہیں کرینگے ۔انہوں نے کہاحکومت سے بار بار درخواست کی کہ بجلی کو 9سینٹ کیا جائے ۔سی پی آئی انڈکس نیچے آگیامگر انٹرسٹ ریٹ کم نہیں کیا جا رہا،سولر پر 18فیصد سیلز ٹیکس قبول نہیں ،FTRسکیم کو دوبارہ بحال کیا جائے ۔ای ایف ایس سکیم کو اصل شکل میں بحال کیا جائے ۔ ہم بزنس کمیونٹی کی جنگ لڑ رہے ہیں ،ہم تمام ٹریڈ باڈیز کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعظم سے جلدمیٹنگ کرکے مسائل کو حل کرائینگے ۔ حکومت سے مذاکرات کیلئے آٹھ رکنی کمیٹی بنا دی ہے جس میں نائب صدر ایف پی سی سی آئی ذکی اعجاز،سابق صدر زبیر طفیل، چیئرمین پالیسی ایڈوائزری بورڈ میاں زاہد حسین،صدرسیالکوٹ چیمبر اکرام الحق، سابق صدرفیصل آباد چیمبر ڈاکٹر خرم طارق، ای سی ممبر مومن ملک اورکے پی سے فہد اسحاق شامل ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں