پنجاب بجٹ : 5 ارب روپے بلدیاتی انتخابات کے لیے مختص

لاہور(محمد حسن رضا سے)آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 5 ارب روپے بلدیاتی انتخابات کے لیے مختص کردیئے گئے، پہلے مرحلے میں بجٹ منظوری کے بعد بلدیاتی ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا، بلدیاتی انتخابات رواں سال کے آخر اور آئندہ سال کے آغاز پر کرانے کے لیے ورکنگ شروع کردی گئی۔
پنجاب حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے۔ نئے بلدیاتی نظام کو بجٹ اجلاس کے بعد پنجاب اسمبلی سے منظور کرا یا جائے گا، نئے بلدیاتی نظام میں یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئر مین کے براہ راست انتخابات نہیں ہونگے ، کونسلر کے وارڈز کی سطح پر ہونے والے انتخاب کا طریقہ کار بھی طے کر لیا گیا، نئے نظام کے تحت کونسلر پوری یونین کونسل سے انتخاب لڑیں گے ،کونسلر یونین کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب کونسلر کرینگے ، نئے نظام میں اضلاع کے بجائے مالی طور پر تحصیل کونسلز کو با اختیار بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے بتایا کہ جولائی تک بلدیات سے متعلق قانون سازی کا عمل مکمل کر لیا جائے گا،ہم چاہتے ہیں جتنی جلدی ہوسکے بلدیاتی انتخابات کرادیئے جائیں تاکہ نچلی سطح پر اختیارات کی تقسیم ہوسکے اس سے اور زیادہ نظام میں بہتری آئے گی۔ ذیشان رفیق نے کہا کہ پنجاب حکومت نے مجوزہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ضروری ترامیم پر بھی اتفاق کرلیا ہے ۔وزیر بلدیات کے مطابق پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ڈی سیز کو حاصل اختیارات میں کمی پر آمادگی ظاہر کردی۔ وزیر بلدیات نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں یونین کونسلز کے فنڈز میں اضافہ سمیت کونسلرز کو بااختیار بنانے پر اتفاق کیاگیا۔ پنجاب حکومت جولائی میں بلدیاتی ایکٹ کو اسمبلی سے منظور کروا کر الیکشن کے انعقاد کی راہ ہموار کرے گی، الیکشن کمیشن نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت حد بندی اور حلقہ بندی کو یقینی بنائے گا۔ بلدیاتی الیکشن ہرصورت میں جماعتی بنیادوں پر ہی ہوگا۔ یونین کونسلز سے لیکر تحصیل کونسلز تک بلدیاتی نمائندے بااختیار ہونگے، بلدیاتی انتخابات میں میئرز کا چناؤ شو آف ہینڈ سے ہوگا۔