سندھ ہائی کورٹ :جی ڈی اے رہنماؤں پر بغیر اجازت مقدمہ درج نہ کرنیکا حکم
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) کے رہنما غلام مرتضیٰ جتوئی اور مسرور جتوئی کے خلاف مقدمات کے اندراج پر دائر درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
جس میں عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ درخواست گزاروں کے خلاف عدالتی اجازت کے بغیر مزید کوئی مقدمہ درج نہ کیا جائے ۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی نوشہرو فیروز نے عدالت کو بیانِ حلفی میں یقین دہانی کرائی ہے کہ درخواست گزاروں کے خلاف صوبے میں کسی بھی نوعیت کا نیا مقدمہ عدالتی منظوری کے بغیر درج نہیں کیا جائے گا اور وہ ان مقدمات کی ذاتی طور پر نگرانی کریں گے ۔ تحریری حکم نامے کے مطابق درخواست گزاروں نے مؤقف اپنایا تھا کہ پولیس عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے خلاف جعلی اور بے بنیاد مقدمات درج کر رہی ہے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر مقدمات کے حوالے سے درخواست گزاروں کو تحفظات ہیں تو وہ ماتحت عدالتوں سے رجوع کر سکتے ہیں تاہم کسی کو بھی عدالتی احکامات کی آڑ میں تحقیقات سے استثنیٰ حاصل نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر کوئی جرم ہوا ہے تو پولیس کو شواہد کی بنیاد پر ہی مقدمہ درج کرنا ہوگا اور ثبوت نہ ملنے کی صورت میں متعلقہ کلاس میں چالان عدالت میں جمع کروایا جائے ۔عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ تمام مقدمات کی تفتیش شفاف، غیر جانبدارانہ اور قانون کے مطابق کی جائے اور درخواست گزاروں کو تحقیقات کے دوران بلاوجہ ہراساں نہ کیا جائے ۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کریں اور طلب کیے جانے پر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں بصورت دیگر ان کی عبوری ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے ۔ عدالت نے زور دیا کہ تمام مقدمات کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کی جائیں اور شواہد کی روشنی میں نمٹایا جائے ۔