75سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنیٰ : وزیر خزانہ

75سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنیٰ : وزیر خزانہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر، سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ 15 سال سے زائد رہائش کے لیے زیر استعمال گھروں پر ودہولڈنگ ٹیکس زیرو ہوگا، 75 سال سے زائد عمر کے پنشنرز ٹیکس سے مستثنٰی ہونگے، 5 کروڑ تک کے کیسز میں عدالتی وارنٹ کے بغیر گرفتاری نہیں ہوسکے گی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر پانچ کروڑ روپے سے کم ٹیکس فراڈ پر گرفتاری براہ راست نہیں کرسکے گا، ایک کمیٹی گرفتاری کی منظوری دے گی ،چوبیس گھنٹوں میں ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ زراعت پر ایک کروڑ روپے سے زائد آمدن پر ٹیکس لگایا گیا ہے ، تنخواہ دار طبقے پر چھ سے بارہ لاکھ تک ٹیکس پانچ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کردیا گیا ہے ، بے انکم سپورٹ پروگرام پر بیس فیصد اضافہ کردیا گیا ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پندرہ سال سے زائد رہائش کیلئے زیر استعمال پر ودہولڈنگ ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، سولر پر ٹیکس اٹھارہ فیصد سے کم کرکے دس فیصد کردیا ، کپاس پر ٹیکس ختم کردیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ نجی کاروبار کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں، فی چوزہ دس روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے ۔ ایک کروڑ سے زائد پنشن پر ٹیکس ہوگا۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گریجویٹی پر ٹیکس عائد نہیں ہو گا جب کہ نجی کاروبار کو زیادہ قرض مل سکے گا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے زرعی شعبے کے فروغ اور چھوٹے کسانوں کی معاونت کے لیے بغیر ضمانت اور نقد بنیادوں پر قرضے فراہم کرنے کا فلیگ شپ پروگرام بنایا ہے ، جس کے تحت ساڑھے 12 ایکڑ تک اراضی والے چھوٹے کسانوں کو ڈیجیٹل ذرائع سے 10 لاکھ روپے تک کے قرضے دئیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اس قرض سے منظور شدہ بیج، کھاد، زرعی ادویات اور ڈیزل کی ادائیگی کی جا سکے گی اور کسان کو فصل اور زندگی کی بیمہ سہولت بھی فراہم کی جائے گی، ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت قابل اسطاعت ہائوسنگ فنانس کے فروغ اور پہلی بار گھر خریدنے یا تعمیر کرنے کے خواہشمند کم آمدنی والے افراد کے لیے 20 سالہ مدت کی قرض سکیم متعارف کرانے جا رہی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی طور پر تیار کردہ کسی ہائبرڈ گاڑی پر سیلز ٹیکس رجیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ماضی میں لوگ ظاہر کیے گئے معاشی وسائل سے بڑھ کر بڑی بڑی جائیدادیں خریدتے تھے ، مجوزہ فنانس بل میں انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 114 سی کے تحت ایسے لوگوں پر بڑی معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز تھی، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر اس نئے قانون کا اطلاق فی الوقت 5 کروڑ روپے مالیت کے رہائشی پلاٹ یا مکان، 10 کروڑ روپے مالیت تک کے کمرشل پلاٹ یا جائیداد اور 70 لاکھ روپے تک کی گاڑی کی خریداری پر نہیں ہوگا۔

موجودہ قانون کے تحت یکم جولائی 2024 سے پہلے خریدی گئی جائیداد پر 6 سال کی مدت گزرنے کے بعد کیپٹل گین ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوتا، تاہم اس جائیداد کی فروخت پر ساڑھے 4 سے 6 فیصد تک ودہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوتا ہے ۔ وزیراعظم کی ہدایات پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ 15 سال یا اس سے زائد مدت تک ذاتی استعمال میں رہنے والی رہائش پر اس ودہولڈنگ ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران۔اسرائیل جنگ کی وجہ سے ہمارے خطے کے معاشی توازن پر منفی اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے ، وزیراعظم نے اس حوالے سے ایک اہم کمیٹی 14 جون کو ہی تشکیل دے دی تھی۔ قبل ازیں ارکان قومی اسمبلی نے سینیٹ کی جانب سے فنانس بل 2026 میں تجویز کی گئی سفارشات کو جامع اور قابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بجٹ کا حصہ بنایا جانا چاہئے ۔ علی خان جدون نے کہا کہ سینیٹ نے کم سے کم اجرت 50 ہزار روپے کرنے کی سفارش کی ہے ۔12 لاکھ تک سالانہ تنخواہ پر ٹیکس چھوٹ،پنشن میں 20 فیصد اضافہ کی تجویز معقول ہے ۔ ٹریکٹر اور زرعی مشینری پر ٹیکس کم کیاجائے ۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ ایف بی آر کو گرفتاری کا اختیار درست نہیں۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے آسان بنائے جائیں۔ جے یو آئی کی عالیہ کامران نے کہا کہ کم از کم اجرت 37 ہزار کے بجائے 50 ہزار ہونی چاہئے ،بجلی کے بلوں پر پہلے 200 یونٹس پر ٹیکس نہیں ہو نا چاہئے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ سینیٹ کی سفارشات پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں