سوات:مدد کیلئے پکارتے 17افراد دریا میں ڈوب گئے

سوات:مدد کیلئے پکارتے 17افراد  دریا  میں ڈوب گئے

سوات ،سیالکو ٹ ،ڈسکہ ،اسلام آباد (ڈسٹرکٹ رپورٹر،نمائندہ دنیا،نامہ نگار، دنیانیوز) دریائے سوات میں شدیدبارش کے بعد پانی کا ریلہ 17 افراد کو بہا کر لے گیا، جن میں سے 4 افراد کو بچا لیا گیا، سیلابی ریلے میں بہنے والے 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 4 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے ۔

 عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بہنے والے 17 افراد خشک ٹیلے پر کھڑے ہو کر ایک گھنٹے تک مدد کیلئے پکارتے رہے ، مقامی افراد نے اپنے طور پر کشتی سے کوشش کر کے 4 افراد کو بچایا ہے ، بہنے والوں میں سے 10 کا تعلق ڈسکہ، 6 کا مردان اور ایک کا سوات سے ہے ۔ لواحقین کاکہناہے کہ بہنے والے دریا کے کنارے بیٹھ کر ناشتہ کر رہے تھے اچانک ریلہ آیا جس کے بعد ان لوگوں نے ایک خشک ٹیلے پر پناہ لی تھی جبکہ سوات کی ضلعی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ متاثرہ افراد خود دریائے سوات کے بیڈ میں گئے ، ضلعی انتظامیہ نے انہیں روکنے اور بچانے کی کوشش کی تھی۔ایک متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ بچے دریا میں تصویر بنانے گئے تھے کہ اچانک ریلہ آ گیا۔ مردان کے علاقے نواں کلی کا رہائشی نصیر احمد، 2 بیٹے ، بیٹی، بھائی اور بھانجا دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں شامل تھے ،اس کی 8سالہ بیٹی ایشال اور 34سالہ بھانجا جاں بحق ہوگئے ،جن کی لاشیں مل گئیں اور انہیں مردان میں سپردخاک کردیاگیا ،7سالہ بیٹے دانیال کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

گلہ للاریاں ڈسکہ کے رہائشی محسن غوری ، بیوی ،4 بیٹیوں سمیت 35افرادایک ہی کوچ میں ایک رات قبل سوات گئے تھے ،گلہ رائے والاکارہائشی محسن کا ہم زلف اور اس کی فیملی،دوست کی دو فیملیاں اور محسن کے ساس سسربھی ان کے ساتھ تھے ،جن میں سے 10افراد ریلے میں بہہ گئے ، محسن کی بیٹیوں 15سالہ عجوہ ،17سالہ میرب ،سالی توبینہ سمیت 9افرادکی لاشیں دریا سے نکال لی گئیں ،محسن کی دوبیٹیاں 12سالہ شال اور 7سالہ انفال تاحال لاپتہ ہیں ۔ پاک فوج سوات میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پہنچ گئی، پاک فوج کے دستے ریسکیو اور ریلیف مشن میں ریسکیو 1122 کے ہمراہ حصہ لے رہے ہیں۔صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے سیلابی ریلے کے سبب قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اموات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکرتے ہوئے جاں بحق ہونے والے افراد کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعاکی اورلاپتہ افراد کی جلد تلاش مکمل کرنے اور این ڈی ایم اے ، انتظامیہ و ریسکیو اداروں کو دریاؤں و ندی نالوں کے قریب حفاظتی تدابیر مزید مربوط بنانے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ غم کی اسکی گھڑی میں لواحقین کے ساتھ ہیں،انہوں نے لاپتہ افراد کی خیریت و عافیت کی دعا بھی کی ۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے ۔ خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بارشوں اور سیلابی ریلے کی تباہ کاریوں اور جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اوران کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم کر دیا گیا۔ خیبر پختونخوا حکومت نے دریائے سوات کے کنارے تجارتی سرگرمیاں بند کر دی ہیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی، اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ اور ریسکیو کے ضلعی انچارج سمیت 4افسروں کو معطل کردیاگیاجبکہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے 3سینئر افسروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں