شہباز شریف کا بیروزگاروں کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر دینے کا اعلان
اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ایسے لوگوں کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر فراہم کرے گی جو بیروزگار ہیں۔
الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی سے ایندھن کی مد میں اربوں ڈالر کے قیمتی زر مبادلہ کی بچت، ماحولیاتی تحفظ میں معاونت اور مقامی صنعت کو فروغ ملے گا،الیکٹرک وہیکل کی عام آدمی تک رسائی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کا جامع لائحہ عمل تشکیل دیا جائے ۔ ادھرملکی معیشت میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے ، کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس 2.1 ارب ڈالر کے سرپلس میں چلا گیا،وزیراعظم نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 22 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچنا انتہائی خوش آئند ہے ،حکومتی اقدامات کی وجہ سے زر مبادلہ کے ذخائر 19 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئے ہیں ۔جمعہ کو وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی، الیکٹرک بائیکس، رکشہ و لوڈر کے حصول میں حکومتی معاونت پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا وفاقی حکومت بشمول وفاقی بورڈ، ملک بھر کے بورڈز کے ٹاپرز کو الیکٹرک بائیک فراہم کرے گی ۔حکومت ترجیحی بنیادوں پر روزگار کیلئے ایسے لوگوں کو الیکٹرک رکشے اور لوڈر فراہم کرے گی جو بے روزگار ہیں۔ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی تیاری اور مینٹی ننس کیلئے ایک مکمل ایکوسسٹم تشکیل دینے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ الیکٹرک وہیکلز کی تقسیم اور اس میں حکومتی معاونت کے پورے طریقہ کار کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کرائی جائے ۔
حکومت کی الیکٹرک وہیکل کی حوصلہ افزائی اور اس میں حکومتی معاونت والی سکیم میں معاشی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو ترجیح دی جائے ۔الیکٹرک وہیکل کے حصول میں حکومتی معاونت کی سکیم کے بارے عوامی آگاہی مہم چلائی جائے ۔وزیر اعظم نے مجوزہ سکیم میں دی جانے والی الیکٹرک بائیکس، رکشوں و لوڈرز کے بہترین معیار اور انکے سیفٹی معیار پر پورا اترنے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس کو ملک میں الیکٹرک وہیکلز کی تیاری کے حوالے سے صنعت کی موجودہ صورتحال اور عام آدمی کی ان تک رسائی کیلئے حکومتی معاونت کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت الیکٹرک بائیکس، رکشہ اور لوڈر کے کم لاگت اور آسان شرائط پر قرض کے ذریعے حصول میں معاونت کیلئے اقدامات کر رہی ہے ۔ ایک لاکھ سے زائد الیکٹرک بائیکس اور تین ہزار سے زائد رکشے و لوڈرز کے آسان شرائط و کم لاگت حصول میں عوام کو حکومتی معاونت فراہم کی جائے گی۔اجلاس کو بتایا گیا اس سکیم کے تحت فیڈرل بورڈ سمیت ملک بھر کے تعلیمی بورڈز میں انٹرمیڈیٹ سطح پر اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے طلباو طالبات کو مفت الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی۔اجلاس کو بتایا گیا سکیم میں خواتین کا 25فیصد خصوصی کوٹہ رکھا گیا ہے جبکہ آبادی کے تناسب سے باقی صوبوں کا کوٹہ مختص کیا گیا ہے ۔وزیر اعظم نے بلوچستان کا کوٹہ 10 فیصد تک بڑھانے کی ہدایت کی ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس سکیم کی بدولت ملک میں بیٹری بنانے والی 4 نئی کمپنیاں اپنے آپریشن کا آغاز کر رہی ہیں جس سے پاکستان میں نئے کاروباری مواقع اور روزگار ملے گا۔وزیراعظم نے ان تجاویز پر مبنی سکیم کے جلد اجرا کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ شپنگ سیکٹر اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی اصلاحات پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا شپنگ سیکٹر میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے پلان مرتب کیا جائے ۔ نیشنل شپنگ کارپوریشن کو کارپوریٹ خطوط پر استوار کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔وزیراعظم نے کہا پاکستان افغانستان ازبکستان ریلوے لائن سے خطے میں علاقائی تجارت کے نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے ۔وسطی ایشیا سے تجارتی سامان کی پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا بھر میں آمدورفت ہوگی۔انہوں نے کہا پاکستان کے فریٹ کی مد میں خرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بچت کیلئے بحری بیڑے میں جہازوں کی تعداد میں اضافے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔وزیر اعظم نے وزارت سمندری امور اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کو شعبے کی ازسرنو اصلاحات اور پائیدار بزنس ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ سول سروس کی ریفارمز پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ملکی سول سروس کو جدید ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی سطح پر رائج عوامی خدمت کے معیار سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے ۔ سول سروس کو مزید فعال کرنے کے لیے اس کی تجدید نو وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
وزیراعظم نے کہا سول سروس حکومت کی عملی کارکردگی اور مختلف وزارتوں اور شعبہ جات میں پالیسی کے مؤثر عمل درآمد میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی سول سروس کی انتظامی اور اداراجاتی ریفارمز میں نمائندہ سرکاری افسروں اور عوامی نمائندگان کی را ئے کی شمولیت کو یقینی بنائی جائے ۔ وفاقی وزیر برائے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پروفیسر احسن اقبال نے وزیراعظم کو سول سروس کی مجوزہ ریفارمز پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ سول سروس کے ڈھانچے میں سرکاری افسران کی بھرتی، پروموشن، ٹریننگ اور موجودہ اداراجاتی صلاحیتوں میں اضافے کے موجودہ نظام میں خاطر خواہ بہتری کی گنجائش ہے ۔شہباز شریف نے ضلع جہلم میں سیلاب سے متاثرہ علاقے میں ریسکیو آپریشن میں لوگوں کی جانیں بچاتے ہوئے شہید ہونے والے پنجاب پولیس کے اہلکار کانسٹیبل حیدر علی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کی۔ دریں اثنائسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2024 کے خسارے کے مقابلے میں مالی سال 2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس2.1 ارب ڈالر سے سرپلس رہا جبکہ مالی سال 2024 کے دوران یہ 2.1 ارب ڈالر خسارے میں تھا۔
شہباز شریف نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس گزشتہ 22 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنا انتہائی خوش آئند ہے ۔کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں استحکام کی بنیادی وجہ ترسیلات زر اور برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہے ۔دن بدن بہتر ہوتے مالیاتی و معاشی اشاریے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ملکی معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہو چکی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف سے لیبیا کی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل صدام خلیفہ ابو قاسم حفتر نے وفد کے ہمراہ جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کمانڈر ان چیف اور وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہا۔ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر گفتگو کی گئی۔لیبیا کی مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف نے استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، وزیر دفاعی پیداوار رضا حیات ہراج ، مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسروں نے شرکت کی۔