ٹیکس وصولی میں ناکامی ،ایف بی آر کے 252افسر تبدیل
اسلام آباد (مدثر علی رانا) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں گزشتہ مالی سال کی کمزور کارکردگی اور ٹیکس شارٹ فال کے باعث 3 بورڈ ممبران سمیت 252 افسران کو تبدیل کر دیا گیا۔ ان لینڈ ریونیو سروس کے گریڈ 17 اور 18 کے 232 افسران جبکہ گریڈ 20 تا 22 کے 20 افسران کے تبادلے کیے گئے ۔
روزنامہ دنیا نے 31 جولائی کو ان تبادلوں سے متعلق خبر شائع کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ وزیر اعظم کی منظوری سے ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ ہو چکا ہے ۔ذرائع کے مطابق بعض تقرریاں انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر کی گئیں۔ نوٹیفکیشنز کے مطابق گریڈ 22 کی تہمینہ عامر کو ممبر ٹیکس پیئرز سروسز، گریڈ 21 کی سیدہ نورین زہرہ کو ممبر آڈٹ و کمپلائنس، جبکہ عاصم افتخار کو ممبر ایف بی آر تعینات کر دیا گیا۔ دیگر اہم افسران جنہیں عہدوں سے ہٹا کر فیلڈ میں تعینات کیا گیا اُن میں احمد شجاع خان، کرامت اللہ خان، اور محمد سرمد قریشی شامل ہیں۔نئی فہرست کے مطابق نبیلہ فاران، عابد محمود، فہیم محمود، طارق ارباب، اور ظفر اقبال کو چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو کے طور پر مختلف شہروں میں تعینات کیا گیا ہے ۔ گریڈ 20 کی افسران حنا اکرم، فرحت قیوم، آفتاب عالم، قاضی حفیظ الرحمن، احمد کمال، عبدالخالق شیخ، یاسمین فاطمہ اور دیگر کو بھی اہم ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔گریڈ 18 کے 130 ڈپٹی کمشنرز اور گریڈ 17 کے تقریباً 100 اسسٹنٹ کمشنرز کی نئی تعیناتیاں بھی کی گئی ہیں۔ تبادلوں کا یہ سلسلہ ایف بی آر کی تنظیمی صلاحیت میں بہتری اور ریونیو کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے ۔ اعلیٰ کارکردگی والے افسران کو زیادہ استعداد والے ریجنز میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ رواں مالی سال میں ریونیو اہداف حاصل کیے جا سکیں۔ایف بی آر نے جولائی میں 748 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 755 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا۔ تاہم گزشتہ مالی سال کے دوران ادارہ شدید شارٹ فال کا شکار رہا۔ ستمبر میں آئی ایم ایف وفد کے ممکنہ جائزہ دورے سے قبل ایف بی آر کے لیے اب مزید شارٹ فال کی گنجائش باقی نہیں رہی۔