سعودی ولی عہد سے وزیراعظم کی ملاقات فیلڈ مارشل بھی موجود : اسرائیل کو روکنے کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے: شہباز شریف
دوحا ،اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قطر کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار اورانسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانے اور اسرائیل کو تو سیع پسندانہ عزائم سے روکنے کیلئے عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے۔۔۔
فوری جنگ بندی کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر باضمانت اور محفوظ ضروریات زندگی کی فراہمی،امدادی کارکنوں، میڈیکل ٹیموں، صحافیوں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو رسائی دی جانی چاہئے ،اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں،ہمیں ایک منصفانہ اور پائیدار دو ریاستی حل کی ضرورت ہے جس کے تحت آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو ،جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو،ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہیں کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی،وہ پیر کو دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اجلاس میں 50 سے زائد عرب و اسلامی ممالک کے سربراہان و نمائندوں نے شرکت کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے سربراہ اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز السعود ، اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، امیر قطر،فلسطین ،ترکیہ، تاجکستان کے صدور اور دیگر رہنمائوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہم ایک اور افسوسناک واقعہ کے تناظر میں اکٹھے ہوئے ہیں ،برادر اسلامی ملک قطر کو ایک ایسے جارح ملک نے نشانہ بنایا ہے جو نتائج کی پروا کیے بغیر بین الاقوامی قوانین پامال کرتا ہے ،پاکستان 9 ستمبر کو دوحا پر اسرائیل کے بہیمانہ اور بلاشتعال حملے کی شدید مذمت کرتا ہے ،جس کا مقصد مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنا تھا،اسرائیلی جارحیت قطر کی خود مختاری اور علاقائی سلامتی کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے کہا قطر کے خلاف اس جارحیت کے بعد یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کا ڈھونگ کیوں رچایا،کیا یرغمالیوں کی واپسی ایک ایسے ملک کی ترجیح ہے جو انسانی زندگیوں کا احترام نہیں کرتا۔انہوں نے کہا غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے ،بے گناہ خواتین اور بچوں کی آہیں اور سسکیاں ہر طرف سنائی دیتی ہیں،اسرائیل کی نسل کشی کی پالیسی نے غزہ کو تباہ کردیا ، دنیا کو اسرائیلی بربریت رکوانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہئے ،غزہ میں نا انصافی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے ،اس کو فوری رکنا چاہیے ۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا پاکستان اس صورتحال میں فوری ضروری اقدامات اٹھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے ،انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا،ایک عرب اسلامی ٹاسک فورس قائم کی جائے جو اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنانے کے لیے موثر اقدامات کرے ،ہم اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی او آئی سی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے چیپٹر 7 کے تحت اسرائیل سے فوری مستقل جنگ بندی،یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کرنا چاہئے ۔وزیراعظم نے کہا ہم نے اجتماعی دانش سے اقدامات نہ کئے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔وزیراعظم شہباز شریف نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ملاقات کی اور اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے ۔ انتہائی پرتپاک اور دوستانہ ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے اسرائیلی اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ایک دانستہ کوشش قرار دیا۔وزیر اعظم نے اس نازک گھڑی میں امت مسلمہ کو متحد کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جرت مندانہ اور بصیرت افروز قیادت کو سراہا۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کو پاکستان کی طرف سے بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھرپور سفارتی حمایت کا یقین دلایا ۔پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کے ساتھ ہر مشکل گھڑی میں بھرپور حمایت پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا وہ وزیر اعظم کے رواں ہفتے کے آخر میں سرکاری دورہ ریاض کے منتظر ہیں جس سے دوطرفہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر جامع بات چیت کا اہم موقع ملے گا۔ وزیراعظم نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور اسرائیل کی جانب سے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کو غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
وزیراعظم نے اردن کے فرماں روا شاہ عبداللہ دوم سے بھی ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کے مقابلے کے لئے امت مسلمہ کے اتحاد کی فوری ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے عالمی حمایت کو متحرک کرنے کے لیے قریبی مشاورت جاری رکھی جائے گی۔شہباز شریف نے امیر قطر،فلسطین ،ترکیہ، تاجکستان کے صدور سے بھی ملاقاتیں کیں۔ترک صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات میں خوشگوار جملوں کا تبادلہ ہوا ۔وزیراعظم سے فلسطین کے صدر محمود عباس پرتپاک انداز اور گرمجوشی سے ملے ۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے ، ایئرپورٹ پر قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد الثانی نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی سید طارق فاطمی وفد میں شامل تھے ۔وزیراعظم قطر کا ایک روزہ سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن واپس آگئے ۔قطر کے وزیر ثقافت شیخ عبد الرحمن بن حمد بن جاسم بن حمد الثانی نے وزیراعظم کو دوحا ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔
دوحا (دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں نے کہا ہے اسرائیل نے تمام حدود پار کرلی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا اور مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا، صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔جبکہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے مسلم ممالک نے اسرائیل کے خلاف قطر کو جوابی اقدامات کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا قطر کے ثالثی عمل پر حملہ عالمی امن کوششوں پر حملہ ہے ۔اسرائیل کی جارحیت امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ، قطر پر بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔اعلامیے میں قطر، مصر، امریکا کی غزہ جنگ بندی کی ثالثی کوششوں کی مکمل حمایت ، اسرائیلی حملے کو جواز دینے کی ہر کوشش کی سختی سے مخالفت کی گئی،اسرائیلی جارحیت کو درست ثابت کرنے کی کسی بھی کوشش کو مکمل مسترد کر دیا گیا، قطر کو دوبارہ نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیوں کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے کہا اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کردیں،مذاکراتی عمل سبوتاژ کیا ،مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے مسئلہ فلسطین حل کرنا ہوگا۔ امیر قطر کا کہنا تھا یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹر اسرائیل کا ایجنڈا عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے ۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا قطرکے ساتھ مکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہیں،اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم مشرق وسطیٰ اورعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں۔ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا اسرائیلی حملہ کھلی دہشت گردی ہے ، اب کوئی ملک اسرائیلی جارحیت سے محفوظ نہیں۔فلسطین کے صدرمحمود عباس نے کہا صہیونی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔سیکرٹری جنرل عرب لیگ احمد ابوالغیط نے کہااسرائیل کی دہشت گردی نے صورتحال کو گمبھیرکردیا ہے ۔عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے کہا اسرائیل کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پرعالمی برادری کی خاموشی معنی خیز ہے ، عالمی برادری کو دوہرامعیارترک کرناہوگا۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا اسرائیل کے جارحانہ اقدامات پر خاموش نہیں رہ سکتے ۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے کہا اسرائیلی بربریت اور مظالم نے تمام حدیں پار کر لی ہیں، اسرائیل کی طرف سے بھوک کا بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی گھٹیا حرکت ہے ۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے قطر کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملے نے خطے کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کردیا ۔تاجکستان کے صدر امام علی رحمن نے کہا تشدد مسائل کا حل نہیں، بات چیت سے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے کہا حملہ قطر کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے ۔موریطانیہ کے صدر محمد اولد شیخ غزنوی نے کہا اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات سے امن کو خطرات لاحق ہیں۔صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود نے کہا اسرائیلی جارحیت اس خطے کے امن و سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہے ۔کوموروس کے صدر نے کہا قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔شام کے صدر احمد الشرح نے کہا قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے ۔ کویت کے ولی عہد شیخ صباح الخالد نے کہا اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہم قطر کے ساتھ ہیں ،اسرائیل نے حملہ کر کے کویت کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ،سربراہ اجلاس سے دیگر عرب اسلامی ممالک رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔