شوگر کیلئے حلال انسولین استعمال کی جائے، انسانی دودھ کے ذخیرے کیلئے قانون سازی ضروری : اسلامی نظریاتی کونسل

شوگر کیلئے حلال انسولین استعمال کی جائے، انسانی دودھ کے ذخیرے کیلئے قانون سازی ضروری : اسلامی نظریاتی کونسل

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ) اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد جاری متفقہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انسانی دودھ کے ذخیرہ کرنے والے ادارے مخصوص شرائط کے تحت قائم ہو سکتے ہیں لیکن مفاسد سے بچاؤ کیلئے پہلے لازمی قانون سازی کی جائے ، انسانی دودھ کے حوالے سے قانون سازی میں کونسل کو شامل کیا جائے۔

 انجینئر محمد علی مرزا کے بیانات کسی شرعی مقصد کے بغیر کہے گئے، وہ گستاخی کا ملزم ،نقلِ کفر پر مبنی بیانات کی بنا پر سخت تعزیری سزا کے مستحق ہیں، ودہولڈنگ ٹیکس پر ابھی فیصلہ نہیں ہوا ،دیت قانون کے پیش کردہ ترمیمی بل سے اتفاق نہیں کرتے ، دیت کی سونا چاندی اور اونٹ سے متعلق شرعی مقداریں قانون میں شامل رہنی چاہئیں۔ بل میں چاندی کو حذف اور سونے کی غیر شرعی مقدار کو معیار بنایا گیا ہے ، خنزیر کے اجزاء والی انسولین سے پرہیز کیا جائے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کی زیر صدارت گزشتہ روز کونسل کا اجلاس ہوا جس میں اراکین کونسل جسٹس (ر)ظفر اقبال چودھری، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، صاحبزادہ پیر خالد سلطان قادری، جلال الدین ایڈووکیٹ، حافظ طاہر محمود اشرفی، ملک اللہ بخش کلیار، جسٹس (ر)الطاف ابراہیم، مولانا پیر شمس الرحمٰن، محمد یوسف اعوان، سید افتخار حسین نقوی، ڈاکٹر مفتی انتخاب احمد، رانا شفیق خان پسروری، صاحبزادہ سید سعید الحسن، صاحبزادہ حافظ محمد امجد، فریدہ رحیم اور بیرسٹر سید عتیق الرحمن شاہ بخاری نے شرکت کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ شوگر کے مریضوں کیلئے حلال اجزاء والی انسولین دستیاب ہے اس لئے حلال اجزاء والی انسولین کی دستیابی پر خنزیر کے اجزاء پر مشتمل انسولین سے پرہیز کیا جائے ۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے 11 ستمبر 2025ء کے سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیر مدخولہ عورت کو طلاق کی صورت میں عدت اور نفقہ لازم قرار دینا قرآن و سنت کے خلاف ہے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے بینک سے رقم نکالنے اور منتقل کرنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کو غیر شرعی قرار دینے کے بعد وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اس اجلاس کے حوالے سے یہ تاثر سامنے آیا کہ کونسل نے ودہولڈنگ ٹیکس بارے حتمی رائے قائم کرلی ہے جبکہ حقیقتاً چند اراکین نے اس پر ابتدائی بحث کی ۔ اراکین نے کہا کہ اس پر اگلے اجلاس میں سیر حاصل بحث کی جائے اور متعلقہ ماہرین سے رائے لی جائے ، زیرِ بحث مسئلے پر کونسل کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ وزارتِ مذہبی امور کے استفسار پر اتفاق ہوا کہ ایک رنگ ٹون تیار کی جائے جس میں شہریوں کو ہدایت دی جائے کہ ماہِ ربیع الاول میں مقدس کلمات و تحریروں والے بینرز، جھنڈوں اور جھنڈیوں کا ادب کریں اور ان کی بے حرمتی سے بچیں۔ توہینِ مقدسات کے پس منظر میں طے پایا کہ شہادت کیلئے رکھے گئے وہ نسخے قرآن کریم جن پر غلاظت کے اجزاء لگے ہوں، شہادت ریکارڈ ہونے کے فوراً بعد پاک کئے جائیں اور اس مقصد کیلئے مناسب قانون سازی کی جائے ۔

کونسل نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے مراسلہ بابت انجینئر محمد علی مرزا پر عائد ایف آئی آر کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ شرعی اصول و ضوابط کی وضاحت اور تفصیلی غور و فکر کے بعد کونسل نے ابتدائی طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ قرآن و سنت میں بھی بعض کفریہ الفاظ نقل ہوئے ہیں مگر یہ بات ادھوری پیش کی جاتی ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ جب ان تمام مقامات کو دیکھا جائے تو صاف ظاہر ہوتا ہے وہاں ان الفاظ کو بطور ردّ، انکار اور سخت تنبیہ کے ذکر کیا گیا ہے ، نہ کہ کسی تائید کے طور پر۔ شرعی اصول یہ ہے کہ کفر کے الفاظ صرف اس وقت نقل کئے جا سکتے ہیں جب ان کا مقصد کوئی جائز دینی ضرورت ہو، مثلاً شہادت، باطل کی تردید، تعلیم یا تنبیہ وغیرہ۔ بلا ضرورت ایسے کلمات دہرانا ناجائز اور بعض صورتوں میں سخت گناہ ہے ۔ انجینئر محمد علی مرزا کے کئی بیانات میں ایسے جملے موجود ہیں جو محض نقلِ کفر پر مشتمل ہیں مگر کسی شرعی مقصد کے بغیر کہے گئے ہیں۔انجینئر محمد علی مرزا کا ایک بیان قرآن کی توہین اور معنوی تحریف کے زمرے میں بھی آتا ہے لہٰذا اس پر عائد دفعات میں توہینِ قرآن کی دفعہ بھی شامل کی جائے ۔ محمد علی مرزا کا بیان فساد فی الارض کو پھیلانے کا باعث ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں