صاحبزادہ قیوم پختونخوا کے پہلے ،سہیل آفریدی 30ویں وزیراعلیٰ

 صاحبزادہ قیوم پختونخوا کے پہلے ،سہیل آفریدی 30ویں وزیراعلیٰ

پی ٹی آئی سے پرویز خٹک، محمود خان اور گنڈاپور کے بعد سہیل آفریدی کو ذمہ داری ملی خان عبدالجبار، عبدالقیوم خان، مفتی محمود اور امیر حیدر ہوتی بھی وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں

 پشاور (شہزادہ فہد)پاکستان تحریکِ انصاف سے تعلق رکھنے والے سہیل آفریدی نے خیبر پختونخوا کے 30ویں وزیرِاعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا یا۔ 1937میں خیبر پختونخوا کے پہلے وزیرِاعلیٰ صاحبزادہ قیوم بنے ۔ اسی سال خان عبدالجبار خان انڈین نیشنل کانگریس کے پلیٹ فارم سے منتخب ہوئے جن کا دورانیہ 2 سال2ماہ رہا۔ 25 مئی 1943 کو سردار اورنگزیب نے آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے وزارتِ اعلیٰ کا حلف اٹھایا۔ 16 مارچ 1945 کو خان عبدالجبار خان دوبارہ انڈین نیشنل کانگریس سے وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ۔قیامِ پاکستان کے بعد 23 اگست 1947 کو عبدالقیوم خان کاشمیری پاکستان مسلم لیگ کے پہلے وزیرِاعلیٰ بنے ۔ 23 اپریل 1953 کو سردار بہادر خان نے وزارتِ اعلیٰ کا منصب سنبھالا۔ جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے مفتی محمود یکم مارچ 1972 کو خیبر پختونخوا کے آٹھویں وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ۔ سردار عنایت اللہ 1973 میں نویں، نصراللہ خان خٹک 1975 میں دسویں اور محمد اقبال جدون 1977 میں 11ویں وزیرِاعلیٰ بنے ۔پیپلز پارٹی کے ارباب جہانگیر 1985 میں 12ویں وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ۔ جنرل فضل حق 1988 میں بطور نگران وزیرِاعلیٰ چھ ماہ دو دن کے لیے خدمات انجام دیتے رہے ۔

اسی سال پیپلز پارٹی کے آفتاب احمد شیرپاؤ 14ویں وزیرِاعلیٰ بنے ، 1990 میں میر افضل خان نے یہ عہدہ سنبھالا۔ 20 جولائی 1993 کو مفتی محمد عباس نگران وزیرِاعلیٰ مقرر ہوئے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پیر صابر شاہ 1993 میں وزیرِاعلیٰ بنے جبکہ آفتاب احمد شیرپاؤ 1994 میں دوسری مرتبہ 17ویں وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ۔راجہ سکندر زمان 1996 میں نگران وزیرِاعلیٰ بنے ، 1997 میں پاکستان مسلم لیگ کے مہتاب عباسی وزیرِاعلیٰ منتخب ہوئے ۔ متحدہ مجلسِ عمل کے پلیٹ فارم سے اکرم خان درانی 2002 میں وزیرِاعلیٰ بنے ۔ 2008 میں شمس الملوک نگران وزیرِاعلیٰ اور اسی سال اے این پی کے امیر حیدر خان ہوتی منتخب وزیرِاعلیٰ بنے ۔خیبر پختونخوا میں پہلی بار 2013 میں پاکستان تحریکِ انصاف کو وزارتِ اعلیٰ کی نشست ملی اور پرویز خٹک پارٹی کے پہلے وزیرِاعلیٰ بنے ۔ جسٹس (ر) دوست محمد خان 2018 میں نگران وزیرِاعلیٰ مقرر ہوئے جس کے بعد محمود خان نے حلف اٹھایا۔ 2023 میں اپوزیشن اور حکومت کی مشاورت سے محمد اعظم نگران وزیرِاعلیٰ بنے جن کی وفات کے بعد جسٹس (ر) ارشد حسین نے یہ منصب سنبھالا۔2025 میں پی ٹی آئی نے تیسری مرتبہ بھاری اکثریت حاصل کی اور علی امین گنڈاپور کو وزیرِاعلیٰ بنایا۔ تاہم ایک سال بعد پارٹی نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا اور محمد سہیل آفریدی کو نیا وزیرِاعلیٰ نامزد کیا جنہوں نے 15 اکتوبر 2025 کو30ویں وزیراعلیٰ کا حلف اٹھایا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں