بلاول کی تقریر ہنگامہ آرائی کی نذر، نواز شریف خاموش رہے

بلاول کی تقریر ہنگامہ آرائی کی نذر، نواز شریف خاموش رہے

سیاسی تقسیم مزید گہری،27ویں آئینی ترمیم ایوان میں شدید تنازع کا باعث بنی پی ٹی آئی کا احتجاج، ’’چور آیا‘‘ کے نعروں سے ایوان کا ماحول تلخ اور شورزدہ ہو گیا

اسلام آباد (سہیل خان / اسلم لڑکا)آئینی و قانو نی حلقوں کے تحفظات کے باوجود 27ویں ترمیم کا بل دوبارہ سینیٹ کو بھیج دیا گیا ۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترامیم کے ساتھ بل پیش کیا تو تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈائس پر دھرنا دیا۔ اقبال آفریدی نے اذان دی، نواز شریف کو ‘‘چور آیا’’ اور بلاول کو ‘‘گو زرداری گو’’ کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔ ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ اپوزیشن کے شور کے باعث بلاول کی تقریر سنائی نہ دی گئی تو وزیراعظم اور ارکان نے ہیڈ فون لگا لیے ۔ن لیگ کے حمزہ شہباز اور پیپلز پارٹی کی شگفتہ جمانی شریک نہ ہو سکیں۔ خورشید شاہ کو بیماری کے باعث وہیل چیئر پر لایا گیا۔ پی ٹی آئی ارکان نے ‘‘چور آیا’’ اور (ن) لیگ نے ‘‘شیر آیا’’ کے نعرے لگائے ۔ عمران خان کی تصاویر لہرانے پر وزرا نے وزیراعظم اور نواز شریف کے گرد حفاظتی حصار بنا لیا۔ رائے شماری کے دوران سارجنٹ ایٹ آرمز نے وزیراعظم اور نواز شریف کو حصار میں لیا۔اپوزیشن ارکان ‘‘آمریت مردہ باد’’، ‘‘جمہوریت زندہ باد’’، ‘‘گولی لاٹھی کی سرکار نہیں چلے گی’’، ‘‘ڈاکو ترمیم نامنظور’’ اور ‘‘عمران خان زندہ باد’’ کے نعرے لگاتے رہے ۔ نواز شریف خاموش اور سنجیدہ دکھائی دئیے اور ووٹ ڈال کر چلے گئے ۔جے یو آئی نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ چار ارکان خاموش رہے ۔ وزیراعظم نے سیاسی جماعتوں کو قومی سلامتی پر مذاکرات کی دعوت دی۔ اپوزیشن اتحاد کے قائد محمود خان اچکزئی نے یہ دعوت قبول کرتے ہوئے پانچ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا، جس میں عام انتخابات، سیاسی قیدیوں کی رہائی، آئین کی حکمرانی اور پارلیمان کی بالادستی شامل ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں