پی ٹی آئی کی کھلم کھلاحمایت کرنیوالوں پربھی سختی ہوگی:سیٹھی

پی ٹی آئی کی کھلم کھلاحمایت کرنیوالوں پربھی سختی ہوگی:سیٹھی

پرسنل اٹیک پر کاؤنٹر اٹیک بھی آئے گا،ڈی جی آئی ایس پی ار نے احکامات پرعمل کیا ن لیگ چاہتی ہے عمران اندر ہی رہے :‘‘آج کی بات سیٹھی کیساتھ ’’ میں تجزیہ

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ خان صاحب اوران کی پارٹی کافی عرصے سے آرمی چیف پر ذاتی حملے کررہے تھے ،انہوں نے باجوہ صاحب پر اٹیک کئے تھے ،جنرل عاصم منیر پر کافی عرصے سے اٹیک کررہے ہیں، اب یہ بھی پتہ چلا ہے کہ عمران خان نے اور بھی بڑی سخت باتیں کی تھیں جو کہ علیمہ خان کہتی ہیں انہوں نے سینسر کردیں مگر چونکہ جہاں باتیں ہو رہی ہوتی ہیں وہاں ریکارڈنگ ہوتی ہے تو اسلئے چیف کو تو پتہ چل ہی گیا ہوگا،ظاہر ہے جب کسی پر پرسنل اٹیک کر ینگے تو پھر کاؤنٹر اٹیک بھی آئے گا،سیاستدان اٹیک کرتے بھی ہیں،مگر آرمی چیف پر آج تک کسی سیاسی رہنما نے پرسنل اٹیک نہیں کئے ،جتنے عمران خان کررہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے فوکسڈ، ڈائریکٹ اٹیک پی ٹی آئی، عمران پر اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی، میرا خیال ہے ڈی جی ائی ایس پی ار کو ہارڈ لائن لینے کے احکامات تھے ۔ وہ احکامات پر عمل کر رہے تھے۔

انکا main criticism تو جائز ہے مگر جس انداز سے انہوں نے کہا وہ اتنے سینئر لیفٹیننٹ جنرل کی بجائے شاید واوڈا صاحب کو زیادہ سوٹ کرتا تھا،دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘آج کی بات سیٹھی کیساتھ ’’ میں اپناتجزیہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا رسپانس آ یا ہے ،ہم کو امید یہی تھی ، وہ پہلے بھی پرسنل اٹیک کرتے تھے ،وہ ابھی بھی پرسنل اٹیک کریں گے ،اس کے بعد کوئی گنجائش نہیں رہے گی،لگتاہے کچھ فیصلے ہو گئے ،اب کچھ قدم محسن نقوی نے اٹھائے ہیں، انہوں نے ملاقاتیں کیں۔ حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ ملاقاتوں پر پابندی ہوگی،یہ عطاتارڑ نے کہا تھا،آج حکومت نے موجودہ رہنما ئوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دئیے ،اب جو لوگ کھلم کھلا پی ٹی ائی کو سپورٹ کرتے ہیں، ان سب پر سختی ہوگی، سب کو محتاط ہونا پڑے گا، اب "خوف" کا عنصر غالب ہوگا۔ نجم سیٹھی سے پوچھا گیا کہ کیا نواز شریف عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں ؟۔جواب میں کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں، ن لیگ تو چاہتی ہے کہ عمران خان اندر ہی رہے ۔ پی ٹی آئی پارلیمنٹ کو نہیں چھوڑ ے گی ،پارلیمنٹ کو چھوڑ نے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ،یہ ایک ہی فورم ہے جہاں وہ کھڑے ہو کر اپنی بات کرتے ہیں، موقف پیش کرتے ہیں،جس کی اہمیت ہوتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں