نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے مزید64سینٹرز بنانے،2353بھرتیوںکا فیصلہ

نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے مزید64سینٹرز بنانے،2353بھرتیوںکا فیصلہ

تفتیشی افسروں کی کمی ،نئے سینٹرزپربھرتی ضروری ہے ،سیکرٹری داخلہ کو خط، وزارت کو پی سی ون بھیج دیا گیا ٹیکنیکل، سٹرکچرل اور سوشل مسائل حل کرنے کی کوشش کی جا رہی، معاملہ وزارت خزانہ کے ساتھ اٹھایا جائیگا

اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی)ملک بھر میں سائبر کرائمز پر قابو پانے اور سائبر کرائمز کے خلاف مؤثر کارروائی کیلئے حکومت متحرک ہوچکی ہے ، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ملک بھر میں مزید 64 سینٹرز بنائے جائیں گے ۔ اس بارے میں سیکرٹری داخلہ کو خط لکھا گیا ہے ۔ ایجنسی میں مزید بھرتیاں کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے خط جس کی کاپی روزنامہ دنیا کو دستیاب ہے ، میں بتایا گیا ہے کہ ایجنسی میں مزید 2353 بھرتیاں کی جائیں گی، یہ معاملہ وزارت خزانہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ نئے بھرتی ہونے والے افراد نئے سینٹرز میں ہی کام کریں گے ۔ این سی سی آئی کے مطابق ایجنسی کو تفتیشی افسران کی کمی کا سامنا ہے اس لیے بھی بھرتیاں ضروری ہیں۔ نئی بھرتیوں سے متعلق پی سی ون بھی وزارت داخلہ کو بھیج دیا گیا ہے ۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے اس وقت ملک بھر میں 15سینٹرز کام کر رہے ہیں جو اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، گوجرانوالہ، گوادر، حیدرآباد، سکھر اور دیگر مقامات پر قائم ہیں۔ دستاویزات میں بتایا گیا کہ ایجنسی کو اس وقت ٹیکنیکل، سٹرکچرل اور سوشل مسائل کا سامنا ہے جنہیں حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں