اسلام آباد : 660ملین کا ریجنل بلڈ سینٹر اگست 2024 سے بند

اسلام آباد : 660ملین کا ریجنل بلڈ سینٹر اگست 2024 سے بند

NAT ٹیسٹ مشین سمیت خون کی جانچ محفوظ ذخیرہ کے تمام آلات بھی غیرفعال وزارت صحت کا منصوبہ آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ، کمپنیوں سے پیشکشیں طلب

 اسلام آباد (ایس ایم زمان)جرمنی کے تعاون سے 660ملین کی لاگت سے قائم وفاقی دارالحکومت کا پہلا ریجنل بلڈ سینٹر اگست 2024 سے بند پڑا ہے ، مرکز میں جدید NAT ٹیسٹ مشین سمیت خون کی جانچ اور محفوظ ذخیرہ کے تمام آلات غیرفعال ہیں جبکہ بلڈ بینک میں موجود خون بھی زائدالمیعاد ہوچکا ،منصوبہ بند ہونے کے باعث 40 ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ،محفوظ انتقال خون پروگرام کا یہ منصوبہ 2011 میں منظور ہوا تھا، جس کیلئے جرمنی نے 270 ملین اور وفاقی حکومت نے 390 ملین روپے فراہم کئے ، این آئی ایچ چک شہزاد میں بلڈ سینٹر کی عمارت اور تمام مشینری 2021 میں مکمل ہوکر وزارت قومی صحت کے حوالے کی گئی تھی، تاہم وزارت گزشتہ دو برس سے منصوبے کو ترقیاتی بجٹ سے جاری بجٹ پر منتقل کرنے اور مستقل بھرتیوں کا عمل مکمل نہیں کر سکی ،وزارت نے 2023 میں پی سی فور وزارت منصوبہ بندی کو بھجوایا، جس نے منصوبے کو جاری بجٹ میں منتقل کرنے اور مستقل اسامیوں کی منظوری دے دی، مگر وزارت قومی صحت تاحال عملی اقدامات نہ کرسکی، وزیراعظم شہباز شریف نے آئی بی کی رپورٹ پر منصوبے کی بندش کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت سے رائے طلب کی، جس پر وزارت صحت نے ریجنل بلڈ سینٹر کو آؤٹ سورس کرنے کی تجویز دے دی ہے ، سپیشل سیکرٹری محمد اسلم غوری کے مطابقریجنل بلڈ سینٹر نجی شعبے کو دینے کے لئے آؤٹ سورسنگ کا عمل شروع ہوچکا اور کمپنیوں سے پیشکشیں موصول ہونے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا ،وفاقی وزیر، سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے بلڈ سینٹر کی بندش اور آؤٹ سورسنگ پر وضاحت دینے سے گریز کیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں