ڈاکٹر وردہ کو اغوا کے 1 گھنٹے بعد ہی قتل کر دیا گیا : پولیس
ملزمہ ردا نے لیڈی ڈاکٹر کاسونا گروی رکھواکر 50 لاکھ روپے حاصل کررکھے تھے قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ ، ڈاکٹرز کی ہڑتال،ملزموں کا3روزہ ریمانڈ
ایبٹ آباد،پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز، اے پی پی)ڈی ایچ کیو ہسپتال سے اغوا کے بعد قتل کی جانیوالی ڈاکٹر وردہ کے کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ،ڈی پی او ہارون رشید کے مطابق ڈاکٹروردہ مشتاق کو اغواکے ایک گھنٹے بعد ہی قتل کردیاگیا تھا ، واردات میں استعمال ہونے والی دونوں گاڑیاں تحویل میں ہیں، ذرائع کے مطابق لیڈی ڈاکٹر بیرون ملک روانگی کے وقت اپنے پاس موجود 67 تولہ سونے کیلئے پریشان تھیں، ملزمہ ردا نے ڈاکٹر وردہ کو 67تولہ سونا اپنے پاس امانتاً رکھوانے پر آمادہ کیا، ملزمہ نے لیڈی ڈاکٹر کاسونا گروی رکھواکر 50 لاکھ روپے بھی حاصل کررکھے تھے۔
دنیا نیوزکے مطابق لیڈی ڈاکٹر قتل کیس میں جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی منظوری سے خط چیف سیکرٹری کو ارسال کر دیا گیا،جس میں جے آئی ٹی کی سربراہی صوبائی حکومت کے سینئرسول افسر کے سپرد کرنے کی تجویز ہے ، جے آئی ٹی میں سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ،پولیس اور پراسیکیوشن کی شمولیت کی سفارش کی گئی ہے ۔دریں اثنا ڈاکٹر وردہ مشتاق قتل مقدمہ میں گرفتار ملزموں سہیلی ردا،اس کے شوہر نوید، ندیم اور پرویز کو گزشتہ روز ایبٹ آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا ،عدالت نے ملزموں کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا،مرکزی ملزم شمریز تاحال فرار ہے ۔ ادھر لیڈی ڈاکٹرقتل کیس کے خلاف ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس سٹاف کی ہڑتال جاری ہے ، احتجاج کے دوران مظاہرین نے شاہراہِ ریشم کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔