9 مئی کے پیچھے فیض حمید کا دماغ، سازشی عناصر اب بھی عمران کو واپس لانے کی کوشش کررہے : وزیر دفاع
تمام لوگوں کا محاسبہ ہو گا چاہے وہ وردی میں ہوں یا پشاوری چپل میں ، 9مئی کے منصوبہ ساز ادارے کے اندر مو جو د تھے ، 4 سال ملک کیساتھ کھلواڑ کیا گیا :خواجہ آصف پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کالعدم ٹی ٹی پی کو بھتہ دیتی ہے ،پختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے واقعات کی ایک وجہ صوبائی حکومت کا وفاق کیساتھ تعاون نہ کرنا :پریس کانفرنس
سیالکوٹ، اسلام آباد(نمائندہ دنیا،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا 9مئی کے پیچھے فیض حمید کا دماغ تھا،سازشی عناصر اب بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کو واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں ،نواز شریف کو ہٹانے اور عمران خان کو لانے کے پراجیکٹ انچارج فیض حمید کے خلاف مزید قانونی کارروائی ہوگی،تمام لوگوں کا محاسبہ ہو گا چاہے وہ وردی میں ہوں یا پشاوری چپل میں ، 9مئی کے منصوبہ ساز ادارے کے اندر مو جو د تھے ، 4 سال ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا ۔سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا فیض حمید کو15 ماہ کارروائی چلا کر سزا سنائی گئی، مزید قانونی کارروائی کی جائے گی، فیض حمید سے اب لیفٹیننٹ جنرل کا ٹائٹل بھی چھین لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے چند دنوں میں ہونے والے واقعات کی مثال نہیں ملتی، فوج کے ادارے نے شفافیت سے سابق آئی ایس آئی کے سربراہ کو سزا سنائی ہے ، ابھی اور بھی چارجز ہیں جن پر قانونی کارروائی کی جائے گی، بانی پی ٹی آئی کا پراجیکٹ 10سے 12سال پہلے شروع کیاگیا، اس پروجیکٹ پر عمل درآمد فیض حمید کی سربراہی میں ہوا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوازشریف کو ہٹانے اور بانی پی ٹی آئی کو لانے کے پراجیکٹ کے انچارج فیض حمید تھے ، فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے سازش کرکے ملک کو تباہ کیا، انہوں نے اپنے دور میں تمام مخالفین کو جیل میں ڈالا، دھمکیاں، قید اور سب کچھ فیض حمید کے کہنے پر ہوتا تھا۔خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے 4 سالہ دور کو فیض حمید نے ہی تقویت دی، فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی نے مل کر ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا، لاہور کے پہلے جلسے کی مینجمنٹ نادیدہ ہاتھوں نے کی تھی، نواز شریف کے چار سالہ دور اقتدار میں ترقی بے مثال رہی، لیکن سپریم کورٹ میں کیس چلا کر من گھڑت طریقے سے برطرف کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس بھی ہے ، بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانا، نواز شریف کو قید کرنا، جلاوطن کرنا، سب کے پیچھے فیض حمید تھا، فیض حمید کے تمام کاموں کا بینیفشری وہ خود اور بانی پی ٹی آئی تھا، انہوں نے اپنے دور میں پارلیمنٹ کو آئی ایس آئی کا ذیلی ادارہ بنادیا تھا، بانی پی ٹی آئی کے لان میں بیٹھ کرملک کے مستقبل سے متعلق فیصلے ہوتے رہے ، جن بیساکھیوں پر بانی پی ٹی آئی کھڑے تھے وہ آہستہ آہستہ کھسکنا شروع ہوئیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید نے ہمیشہ بانی پی ٹی آئی کو سہارے مہیا کرنے کی کوشش کی، پھر انہوں نے 9 مئی کیا جس کے پیچھے سوچ فیض حمید کی اور مین پاور پی ٹی آئی کارکنوں کی تھی، 9مئی واقعات کے پیچھے بھی فیض حمید کا دماغ تھا، پلاننگ اسی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی جو سازشی عناصر بانی پی ٹی آئی کو اقتدار میں لانا چاہتے ہیں اس کے بیج فیض حمید کے بوئے ہوئے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور فیض حمید کا گٹھ جوڑ برقرار رہتا تو شاید ملک اندر سے ہی تباہ ہوجاتا، بیرونی جنگ کی ضرورت ہی نہ رہتی، 9مئی کو پلان کرنے والے لوگ اندر سے بھی تھے لیکن مین پاور پی ٹی آئی نے دی۔وزیر دفاع نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں معرکہ حق میں فتح حاصل ہوئی، فیلڈمارشل کی قیادت میں پاکستان کو جو عزت ملی اس کی مثال نہیں، رواں سال مئی میں پاکستان نے تاریخ رقم کی ہے ، امریکا سمیت دنیا بھر کے ممالک میں پاک فوج کی پذیرائی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف ملک کو برے حالات سے نکال کر باہر لائے ، فوجی قیادت نے ملک کو برے حالات سے نکالنے کیلئے حکومت کی مدد کی، پی ٹی آئی صوبائی حکومت کہتی کہ طالبان سے مذاکرات کرو، ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پر ہمارے جوانوں کا خون ہے، یہ کہتے ہیں مذاکرات کرو۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم دنیا میں سر اٹھا کر چل رہے ہیں، ان کی سازشیں کامیاب ہوجاتیں تو پاکستان تباہ ہوجاتا، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کالعدم ٹی ٹی پی کو بھتہ دیتی ہے ، پی ٹی آئی ہی طالبان کو واپس لائی، انہیں پاکستان میں بسایا۔ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کی ایک وجہ صوبائی حکومت کا وفاق کے ساتھ تعاون نہ کرنا ہے ۔پی ٹی آئی صوبائی حکومت کہتی کہ طالبان سے مذاکرات کرو جبکہ ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پر ہمارے جوانوں کا خون ہے ۔انہوں نے پسرور روڈ پر میگ انڈسٹریل سٹیٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا صنعتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جا رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ایمن آباد روڈ شہر کی مختلف سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا، جس سے مقامی کاروبار اور شہری سہولیات میں بہتری آئے گی۔