مذاکرات : شرائط نہیں مانی جائینگی تو باہر نکلیں گے :شفیع جان
ہم چاہتے ہیں کہ سیاست مفاہمت کی ہو، محمود مولوی ، دنیا مہر بخاری کیساتھ
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) معاون خصوصی وزیر اعلیٰ کے پی شفیع جان نے کہا ہے پارلیمانی کمیٹی میں مشاورت ہوئی ہے ، ابھی اور بھی اجلاس ہوں گے ،ہمارا موقف واضح ہے ،جہاں تک مذاکرات کی بات ہے ، ہم سیاسی لوگ ہیں، تحریک انصاف سیاسی پارٹی ہے ، ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں،بڑے سے بڑا مسئلہ مذاکرات سے حل ہوتا ہے ،مذاکرات کیلئے جو شرائط رکھی گئی ہیں اس میں تمام لوگ کلیئر ہیں،دنیا نیوز کے پروگرام''دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاحکومت سے مذاکرات کے لیے تین بنیادی شرائط پر بات ہونا ضروری ہے ۔پہلے نکات میں 8 فروری کو مبینہ طور پر چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی شامل ہے ۔
دوسرااگر حکومت تیار ہے تو نئے انتخابات کرائے جائیں، اور تیسرا، حکومت بانی تحریک انصاف تک رسائی فراہم کرے ،اگر شرائط نہیں مانی جائیں گی تو ہم باہر نکلیں گے ،ہمارے پاس مزاحمت کا راستہ کھلا ہے ،اس کی تمام ذمہ داری ان پر ہو گی۔ ہم پاکستان کے کسی حصے میں احتجاج کرسکتے ہیں، اسلام آباد بھی ہمارا ہے اور پنڈی بھی ہمارا ہے ،جو بھی فیصلہ ہوگا اس پر عمل کیاجائے گا۔ ممبر نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی محمود مولوی نے کہا ہے میں تحریک انصاف چھوڑ چکا ہوں،میں اس وقت جو کوشش کررہا ہوں کہ پارٹی کیلئے کوشش نہیں کررہاہوں،میں کوشش کررہا ہوں پورے ملک کے مفاد کیلئے ،اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ جوٹمپریچر بڑھا ہوا ہے یہ ملک کے لئے نقصان دہ ہے ، سیاسی عدم استحکام ہو رہا ہے ،یہ سب عوام کے لئے نقصان دہ ہے ،اس کو مدنظر رکھتے ہیں ہم نے ایک ٹیم بنائی ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ سیاست مفاہمت کی ہو، مزاحمت کی نہیں،یہی خواہش علامہ ناصر عباس کی ہے ،ملک سے باہر جو لوگ بیٹھے ہیں وہ بھی سیاسی مفاہمت چاہتے ہیں ان سے بھی بات چل رہی ہے ،جن سے بات ہورہی ہے کہ ان میں کچھ لوگ پاکستان آئے تھے ،ان کی عمران خان سے ابھی ملاقات ہوئی ہے ۔جن رہنماوں سے ہماری ملاقات کوٹ لکھپت جیل میں ہوئی ہے وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ مفاہمت ہونی چاہئے ۔