مذاکرات کی پیشکش قبول مثبت پیش رفت، اپوزیشن ایک پلیٹ فارم پر ہونی چاہیے : فضل الرحمٰن
سیاست بند دروازوں سے نہیں کی جاتی ، مذاکرات ضروری ،حقیقی نمائندہ پارلیمنٹ کیلئے نئے عام انتخابات کرائے جائیں جعلی حکومت کے ساتھ وفاداری کیلئے تیار نہیں ، حکمرانوں کے خلاف جدوجہد ناگزیر ،رحیم یارخان میں میڈیا سے گفتگو
رحیم یارخان(ڈسٹرکٹ رپورٹر) جمعیت علما اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی مذاکرات کی پیشکش کوقبول کرنا سیاست میں مثبت پیش رفت ہے ، سیاست بند دروازوں سے نہیں کی جاتی بلکہ سیاست میں گفتگو ہی مسائل کے حل کیلئے ضروری ہوتی ہے ،اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہئے ۔ دورہ رحیم یارخان کے موقع پر جامعہ رحیمیہ ترتیل القرآن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ترمیم جمہوری اصولوں اور عوامی نمائندگی کے خلاف ہے کیونکہ اسے زبردستی اکثریت کے ذریعے منظور کیا گیا جس سے عوامی اعتماد متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حقیقی نمائندہ پارلیمنٹ کے قیام کیلئے نئے عام انتخابات کرائے جائیں۔مولانا فضل الرحمن نے عام انتخابات پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا عوام کے ووٹ چوری کیے گئے اور وہ ایسی حکومت کے ساتھ وفاداری کے لیے تیار نہیں ہیں جوجعلی انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کے خلاف جدوجہد ناگزیر ہے اور وہ اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی(ف)اس طرح کے حکمرانوں کے ساتھ نہیں چل سکتی جو عوامی نمائندوں کے ووٹ کو نظرانداز کرتے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتِ حال میں عوام کے ووٹوں کو مدنظر نہیں رکھا جا رہا اور یہی وجہ ہے کہ جمہوریت کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔دفاعی فورسز کو سیاست سے باہر رکھا جائے ،سیاسی امور میں مداخلت مناسب نہیں۔مولانا فضل الرحمن نے ملک میں قانون کی حکمرانی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ امن و امان کا تحفظ اور شہری حقوق کی پاسداری ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ آئینی اور سیاسی جدوجہد میں اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر آنا چاہئے تاکہ عوامی مسائل کے حل کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔