آزاد کشمیر کے سرکاری ہسپتالوں میں 6 ماہ سے ادویات ناپید

آزاد کشمیر کے سرکاری ہسپتالوں  میں 6 ماہ سے ادویات ناپید

مظفرآباد(اسلم میر)محکمہ صحت عامہ آزاد جموں و کشمیر کی لاپرواہی کے باعث سرکاری ہسپتالوں میں گزشتہ چھ ماہ سے شہریوں کو مفت ادویات کی فراہمی معطل ہے۔

 ایک ارب مالیت کی ادویات کی خریداری جولائی 2025 میں ہونا تھی، تاہم دسمبر گزرنے کے باوجود یہ عمل مکمل نہ ہو سکا۔ ڈی جی صحت ادویات کی خریداری میں ناکام ، بجٹ ضائع ہونے کا خدشہ ، ادویات کے ساتھ ساتھ سرکاری ہسپتالوں کے لئے کروڑوں مالیت کا دیگر ضروری سامان بھی خریدنے میں ناکامی ہوئی، جس کے باعث مریض پرانے اور ٹوٹے ہوئے بیڈز استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ خدشہ ہے کہ مزید تاخیر کی صورت میں ادویات کے لئے مختص ایک ارب کا بجٹ بھی ضائع ہو جائے گا۔ذرائع کے مطابق ادویات کی خریداری میں آٹھ ماہ کی تاخیر کی بنیادی وجہ محکمہ صحت عامہ کے اعلیٰ انتظامی افسران کی عدم دلچسپی ہے ۔ محکمہ میں 2019 سے سینئر ڈاکٹرز کا پروموشن بورڈ بھی منعقد نہیں ہو سکا۔ موجودہ ڈائریکٹر جنرل صحت عامہ 7 جنوری 2026 کو ریٹائر ہو رہے ہیں، مگر تاحال ان کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکا۔ 13 ہزار سے زائد ملازمین پر مشتمل اس اہم محکمہ کا انتظامی ڈھانچہ عملاً مفلوج ہو چکا ہے ، جس کے باعث ہسپتالوں میں ادویات اور سہولیات کی شدید کمی ہے ۔ مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیر اعظم آزاد کشمیر فیصل ممتاز راٹھور سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت عامہ کے انتظامی ڈھانچے کو فوری طور پر درست کیا جائے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں