پنجاب اسمبلی :کورم نا مکمل ، حکومت کو پھر سبکی کا سامنا
مہمان نوازی کی روایت رہنی چاہیے ، اپوزیشن ، وزیر اعلیٰ کو پروٹوکول دیا، وزیر 5کروڑ افراد اب بھی ان پڑھ ، حکومتی رکن ، اعجاز شفیع اور چیئرپرسن میں تلخ کلامی
لاہور(سیاسی نمائندہ)پنجاب اسمبلی میں حکومت کو ایک مرتبہ پھر سبکی کا سامنا کرنا پڑا، جہاں کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ایوان میں آمد کے موقع پر ہلڑبازی کا معاملہ بھی زیر بحث رہا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان کی صدارت میں شروع ہوا، تاہم متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز کی عدم موجودگی پر حکومتی و اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ اجلاس میں صرف سیکرٹری یا سپیشل سیکرٹری ہی سوالات کے جوابات دینے کے مجاز ہوں گے ، سیکشن آفیسرز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن کرنل ریٹائرڈ شعیب امیر کی جانب سے میڈیا کے خلاف تضحیک آمیز گفتگو پر پارلیمانی رپورٹرز نے شدید ردعمل دیتے ہوئے پریس گیلری سے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا۔ صحافیوں نے کرنل ریٹائرڈ شعیب امیر سے فوری معافی کا مطالبہ بھی کیا۔بعد ازاں کرنل ریٹائرڈ شعیب امیر نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماضی میں ہونے والی زیادتیوں کو تسلیم کرتے ہیں، تاہم موجودہ صورتحال اس سے بھی زیادہ تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر ایک غیر جانبدار عہدہ ہوتا ہے اور سپیکر کی جانب سے پریس کانفرنس کرنا مناسب عمل نہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ اسمبلی گیٹ سے لے کر ایوان تک ہونے والے سلوک کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی مہمان نوازی کی روایت برقرار رہنی چاہیے تھی۔
صوبائی وزیر صہیب بھرتھ نے اپوزیشن کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مکمل پروٹوکول فراہم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ ڈی ایس پی اور ایلیٹ کی گاڑیوں کے ذریعے سکیورٹی دی گئی اور مختلف مقامات پر عوام سے ملاقات اور تصاویر کی اجازت بھی دی گئی۔ صوبائی وزیر کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے خود لاہور کے سکیورٹی انتظامات اور روشن ماحول کی تعریف کی۔صوبائی امور پر گفتگو کرتے ہوئے حکومتی رکن احسن رضا نے صوبے میں خواندگی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ پنجاب میں تقریباً پانچ کروڑ افراد اب بھی ان پڑھ ہیں۔ انہوں نے محکمہ خواندگی و غیر رسمی بنیادی تعلیم کو بند کرنے کے بجائے اس میں وسعت دینے کا مطالبہ کیا۔اجلاس کے اختتام پر اپوزیشن رکن اعجاز شفیع اور چیئرپرسن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔کورم کی نشاندہی پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔